نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان، اسرائیلی و امریکی حکام پریشان

منگل 30 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو، آرمی چیف ہرزی حلیوی اور وزیر دفاع یواف گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے امکان پر اسرائیلی حکومت کے سینیئر اہلکاروں کو شدید پریشانی لاحق ہوگئی۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی حکومت کے اعلیٰ قانونی عہدیداروں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے وزیراعظم نیتن یاہو سمیت دیگر اعلیٰ فوجی و سول رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاسکتے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے شائع ہونے کے بعد اسرائیل کے سینیئر حکومتی عہدیداروں اور وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے سفارتخانوں کو شدید عوامی ردعمل سے خبردار کرتے ہوئے سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایات کر دی۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا، ’ہم آئی سی سی سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے سینیئر سیاسی و عسکری رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے اجتناب برتے گی، ہم کسی کے آگے نہیں جھکیں گے اور لڑائی جاری رکھیں گے۔‘

عدالتی فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیراعظم نے جمعہ کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عالمی عدالت کے فیصلے سے اسرائیلی طرز عمل تبدیل نہیں ہوگا تاہم ایسا کرنا ایک خطرناک مثال قائم کرنے کے مترادف ہوگا۔

کہا جارہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ایک فون کال میں یہ معاملہ اٹھایا تھا۔

دوسری جانب، امریکا نے کہا ہے کہ اس نے غزہ میں اسرائیل کے طرز عمل کے بارے میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی تحقیقات سے متعلق ان رپورٹوں کی مخالفت کی ہے جن پر اسرائیلی حکام کو خدشہ ہے کہ ہیگ میں قائم ٹریبونل جلد ہی ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرسکتا ہے۔

ہم عدالتی تحقیقات کی حمایت نہیں کرتے، امریکا

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرن جین پیئر نے جمعہ کو بریفنگ کے دوران کہا، ’ہم آئی سی سی کی تحقیقات کے بارے میں واضح ہیں کہ ہم اس کی حمایت نہیں کرتے، ہم یہ نہیں سمجھتے کہ یہ ان کے دائرہ اختیار میں ہے۔‘

نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ نیتن یاہو خود بھی ان لوگوں میں شامل ہو سکتے ہیں، جن پر الزامات عائد کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی نے 2021 میں اسرائیل کے علاوہ حماس اور دیگر مسلح فلسطینی گروپوں کے خلاف 2014 میں فلسطینی علاقوں میں جنگ کے دوران ممکنہ جنگی جرائم اور اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں یہودی بستیاں تعمیر کرنے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

وائس آف امریکا کے مطابق، اگرچہ ایسے معاملات میں حقیقی گرفتاری کے امکانات کم ہی رہتے ہیں، لیکن گرفتاری کے وارنٹ رہنماؤں کے لیے بیرون ملک سفر کو مشکل بنا سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp