پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کو عدالتی سماعت کے دوران براہ راست دکھائے جانے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان آج نیب ترامیم کیس کی سماعت میں بذریعہ ویڈیو لنک آ تو گئے تھے اور کافی لوگوں نے دیکھ بھی لیا کہ ان کی صحت کیسی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی عدالت میں ویڈیو لنک پیشی کی ایک تصویر باہر آ گئی ہے، اسی چیز کی وجہ سے سارا مسئلہ بنا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے لائیو اسٹریمنگ بند کروا دی جس کی نشاندہی کمرہ عدالت میں ایک وکیل نے بھی کی۔
عمران خان کو عدالت کی کارروئی میں بولنے نہیں دیا جا رہا تھا، پولیس والے خود عمران خان کو کیس سمجھا رہے تھے؛ علیمہ خان #IKonVideoLink #SupremeCourt #WENews pic.twitter.com/8bcUmQ46Pv
— WE News (@WENewsPk) May 16, 2024
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں سنے جانے والے مقدمات کو براہ راست دکھانے کے لیے ایک احسن اقدام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ غالباً چیف جسٹس کو کسی نے بتایا نہ ہوگا یا پھر کسی نے ان کے لائیو اسٹریمنگ سے متعلق احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا اور لائیو اسٹریمنگ بند کردی تاکہ عمران خان نظر نہ آئے۔
ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ سماعت کے آخر میں ہم عمران خان کو کرسی پر بیٹھا دیکھ رہے تھے اور نظر آرہا تھا کہ وہ آخر میں تنگ ہونا شروع ہوگئے تھے، وہ بولنا چاہ رہے تھے، ان کا دل کر رہا تھا کہ وہ بات کریں جبکہ ’اِن‘ کا ارادہ تھا کہ وہ بات نہ کریں، بس یہی کھیل چل رہا تھا۔
علیمہ خان نے کہا کہ آج انہوں نے وکیل مخدوم علی خان سے قانون کی ایک اور کتاب پڑھ لی ہے، وہ ایسا عمران خان کا کیس کو طول دینے کے لیے کر رہے ہیں، انہوں نے جج صاحبان کو بہت طویل دلائل دیے اور ججز سے مزید کئی گھنٹے تک دلائل دینے کی اجازت طلب کی ہے، اب عمران خان آکر بیٹھے رہیں گے مگر انہیں بولنے نہیں دیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی کئی مرتبہ کہہ چکی ہیں کہ عمران خان صحتمند نظر آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی درخواست ہے، آج انہوں نے دلائل دینے تھے مگر انہیں بولنے نہیں دیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قانونی دلائل پیش کرنے تھے، وہ اپنے لیے کچھ نہیں کر رہے، وہ جو بھی کر رہے ہیں عوام اور آئین تحفظ کے لیے کر رہے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ اگلی سماعت پر لائیو اسٹریمنگ کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی۔