سی پیک کا دوسرا مرحلہ، 5 راہداریوں پر توجہ مرکوزہے، دفترخارجہ

جمعہ 17 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان ون چائنا پالیسی کا حامی ہے، تائیوان پر پاکستان کی پالیسی واضح ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں 5 راہداریوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چین دورہ چین کے دوران چینی وزیر خارجہ کے ساتھ پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے 5ویں دور کی مشترکہ صدارت کی،فریقین نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے 5ویں دور میں وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور چینی وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل اعلیٰ سطح کے تبادلوں اور دوطرفہ مشاورتی میکانزم کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پرسی پیک کے دوسرے مرحلے میں اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھانے کے عزم کی بھی تجدید کی گئی۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں 5 راہداریوں یعنی ترقی، اختراع، وسعت، روزگار، گرین کوریڈورز پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اسحاق ڈار کی چین کے نائب وزیراعظم لان فوآن سے ملاقات

ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ نائب وزیراعظم ڈار نے دورہ چین کے دوران چین کے نائب وزیر اعظم لان فوآن سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں اسحاق ڈار اور لان فوآن نے پاک چین مالیاتی اور بینکنگ تعاون کو سراہا۔

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی چین کے ایگزم بینک کے چیئرمین سے ملاقات

ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے چین کے ایگزم بینک کے چئیرمین ووفان سے بھی ملاقات کی۔

پاکستان اور لتھویا کے درمیان دو طرفہ سیاسی مشاورت کا چھٹا دور

دفتر خارجہ کے مطابق گذشتہ دنوں پاکستان اور لتھویا کے دو طرفہ سیاسی مشاورت کا چھٹا دور ہوا، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ برائے یورپ شفقت علی خان نے پاکستانی وفد جبکہ ڈپٹی اسٹیٹ سیکریٹری پولیٹیکل ڈائریکٹر برائے خارجی امور اینڈ جیس وائلمسن نے لیٹوین وفد کی قیادت کی، فریقین نے پاکستان اور لٹوئیا کے تعلقات کے مثبت انداز کا جائزہ لیا۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان اور لتھویا کے وفود کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، تعلیم و ٹیکنالوجی اور لیبر کے تبادلے میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا، علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ پر پاکستان اور برطانیہ کے مذاکرات کا چھٹا دور

دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ پر مذاکرات کا چھٹا دور  اسلام آباد میں منعقد ہوا،ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ محمد کامران اختر اور ڈائریکٹر کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس برطانیہ سٹیفن للی نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔

اس موقع پر ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ سے متعلق موضوعات پر بات چیت ہوئی، فریقین نے عالمی اور علاقائی سلامتی، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بشمول مصنوعی ذہانت کے فوجی استعمال اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال سے متعلق مسائل پر اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کیا۔

اس موقع پر وفود کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پہلی کمیٹی کے ایجنڈے، تخفیف اسلحہ سے متعلق کانفرنس پر بات چیت کی گئی، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم سے متعلق امور بھی بات چیت میں شامل تھے۔

پاکستان کی فلسطین کو اقوام متحدہ کے مستقل رکن کی قرارداد کی حمایت

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے فلسطین کو اقوم متحدہ کی جنرل اسمبلی کی رکنیت دینے کی قرارداد کی بھرپور حمایت کی۔

عالمی یوم خاندان

ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق  رواں ہفتے عالمی یوم کندان منایا گیا، اس دن کو پاکستان نے کشمیری مظلوم خاندانوں سے نسبت دی۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مقتولین کے خاندان آج بھی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، ہزاروں کشمیری خواتین اپنے شوہروں کا آج بھی انتظار کر رہی ہیں جن کو مبینہ طور پر بھارتی فوج قتل کر چکی ہے۔

اسحاق ڈار قازقستان بھی جائیں گے

دفتر خارجہ کے مطابق وزیرخارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 20 سے 21 مئی تک قازقستان کا دورہ کر رہے ہیں، وہ قازقستان میں ایس سی او وزرایے خارجہ اجلاس میں شرکت کریں گے، وہ یہ دورہ اپنے قازق ہم منصب کی دعوت پر کر رہے ہیں۔

سارک کے سیکریٹری جنرل محمد غلام اسحاق پاکستان آئیں گے

ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ بطور بانی رکن پاکستان سارک کو بہت اہمیت دیتا ہے، سارک کے سیکریٹری جنرل محمد غلام اسحاق پاکستان کا دورہ کریں گے۔

ایران سے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان کے ایران سے ٹھوس برادرانہ تعلقات ہیں، ایرنی صدر کے حالیہ دورے کے متعدد معاہدات ہر دستظ کیے گیے ہیں، ان میں گوادر اور چاہ بہار کو جڑواں بندرگاہ قرار دیا گیا ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ بھارت اور ایران کے مابین کسی معاملے پر ردعمل نہیں دیتی،  یہ دوسرے ممالک کا اندرونی معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کے حالیہ جارحانہ بیانات دیکھے ہیں، پاکستان نے اس حوالے سے رواں ہفتے تفصیلی موقف دیا ہے، ہم نے بھارت پر واضح کہا ہے کہ ہم ان بے بنیاد، حقائق کے منافی بھارتی بیانات کو مسترد کیا ہے، پاکستان اپنی سیکیورٹی اور علاقائی سالمیت کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کو تیار ہے۔

پاکستان کی تائیوان پر واضح پالیسی

ترجمان دفتر خارجہ ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کی تائیوان پر پالیسی واضح اور تسلسل سے ہے، ہم ون چائنا پالیسی کے حامی ہیں، صرف عوامی جمہوریہ چین ہی چینی عوام کا اقوام متحدہ میں نمائندہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp