امریکی ریاست اوریگون میں ایک 37 سالہ شخص نے نیلامی میں 410 ڈالر میں ایک اسٹوریج یونٹ خریدا لیکن اسے معلوم نہیں تھا کہ اس کے ہاتھ ایک بڑا خزانہ لگنے جا رہا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اس سے قبل بھی ویڈ وینچر نامی اس شخص نے 400 سے 500 نیلامی میں کئی مرتبہ نیلام اسٹوریج یونٹس خریدے لیکن اس بار اس کے ہاتھ ایسی چیز لگی جس نے اسے مالا مال کر دیا۔ اسٹوریج یونٹس سے ملنے والی اشیا کی مالیت 70 ہزار امریکی ڈالر بتائی گئی ہے۔
پورٹ لینڈ کے رہائشی ویڈ وینچر کا کہنا تھا کہ ایسے قیمتی آکشن یونٹس تو شاذ و نادر ہی ملتے ہیں ، ان اسٹوریج رومز سے اکثر گھریلو سامان یا کچرا ہی ملتا رہا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اکثر اوقات ان اسٹوریج یونٹس کے اندر سے ملنے والی چیزیں عطیہ کر دیا کرتے تھے، لیکن اس بار وہ 70 ہزار ڈالر(پاکستانی ایک کروڑ 94 لاکھ 60 ہزار روپے ) مالیت کے ڈیزائنر کپڑے خیراتی اداروں کو دینے کے لیے تیار نہیں ہیں، یہ ایک خطیر رقم ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ لوگ سوچتے ہیں کہ میں یہ کام ایک بڑے عرصے سے کر رہا ہوں اور میں نے یہ سب کچھ دیکھا ہے، لیکن مجھے اس سے پہلے اس طرح کا یونٹ کبھی بھی نہیں ملا۔
نیو یارک پوسٹ کے مطابق اس یونٹ کا جائزہ لینے کے دوران انہیں جوتوں کے 400 سے زیادہ جوڑے ملے جن میں گچی اور کوچ جیسے برانڈز اور8000 ڈالر مالیت کے فر کوٹ اور دیگر اشیاء بھی شامل ہیں۔ وینچر کا کہنا تھا کہ انہیں عام طور پر 30 فیصد نئی اور 70 فیصد استعمال شدہ چیزیں ملا کرتی تھیں لیکن اس بار سب کچھ نیا تھا۔