آزادکشمیر میں احتجاج کی آڑ میں کیا ہوتا رہا؟ دلخراش ویڈیو منظر عام پر آگئی

ہفتہ 18 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آزاد کشمیر میں حال ہی میں ہونے والے تشدد کے دلخراش واقعات، رینجرز پر پتھراؤ  اور تشدد کی ان دیکھی ویڈیو  منظرِ عام پر آ گئی۔

مزید پڑھیں

آزاد کشمیر میں بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے احتجاج میں رینجرز پر  بھاری پتھراؤ اور گاڑیاں جلائی گئیں۔ احتجاج کے نام پر شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کا بغور جائزہ لینے سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ یہ احتجاج صرف سستے آٹے اور بجلی کے لیے نہیں تھا بلکہ اس کے پیچھے کچھ اور چھپے محرکات بھی تھے

پرامن آزاد کشمیر میں اس طرح کے پرتشدد واقعات تاریخ میں نہیں دیکھے گئے

اس احتجاج میں انتہائی دلخراش مناظر بھی دیکھنے کو ملے، میرپور کے ایس ایچ او  عدنان قریشی کو شرپسند ٹولے کی جانب سے شہید کر دیا گیا جبکہ 90 سے زائد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے جبکہ بے شمار گاڑیوں کو نذرِآتش کر دیا گیا۔

امن و امان کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیح تھی، جس کے لیے پولیس کے بعد رینجرز کو طلب کیا گیا، مگر حاصل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شر پسندوں نے پرامن رینجرز کے اہلکاروں اور گاڑیوں پر شدید پتھراؤ  کیا، جس سے متعدد گاڑیو ں کو شدید نقصان پہنچا۔

ویڈیو میں واضح طور پر  دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین رینجرز کے خلاف نعرے بازی اور ان پر پہاڑوں سے پتھراؤ  بھی کر رہے ہیں۔

شر پسندوں نے رینجرز کی 2 گاڑیاں بھی جلا ڈالیں

 مظاہرین کے مطالبات بھی تسلیم کرلیے گئے، مگر مظاہرین میں شامل شرپسندوں نے حالات کو کشیدہ کرنے کے لیے ریاست مخالف نعرے اور پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں جو کہ اس معاملے میں ملک دشمن عناصر کے ملوث ہونے کی واضح نشاندہی ہے۔

 

ان پرتشدد واقعات کی وجہ سے کاروبار زندگی بند رہا، جس سے صرف سیکیورٹی اہلکار ہی نہیں بلکہ آزاد کشمیر کا غریب دیہاڑی دار مزدور بھی سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ جبکہ مجموعی طور پر ہونے والے نقصان کا تخمینہ بھی جلد سامنے آجائے گا۔

اسی طرح سیاحتی سیزن میں اس طرح کے پرتشدد واقعات سے ایک جانب سیاحت سے وابستہ افراد متاثر ہوئے تو دوسری جانب سیاحت کی مد میں آنے والا زرِمبادلہ بھی رک گیا۔

احتجاج کی اجازت ہر معاشرے میں ہوتی ہے، مگر مظاہروں کی آڑ میں شرپسندی کرنے والے عناصر احتجاج نہیں بلکہ بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر اپنے ہی ملک میں آگ لگاتے ہیں جنہیں کڑی سزائیں دے کر مثال بنانا چاہیے۔ اگر سانحہ 9مئی کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو آج ایسے واقعات پیش نہ آتے

بجلی بھی سستی ہو گئی ہے، آٹا بھی سستا ہو گیا ہے اور دیگر مطالبات بھی تسلیم کرلیے گئے ہیں مگر کیا ان پرتشدد مظاہروں میں جو مظاہرین جان سے گئے اور جو پولیس اہلکار شہید ہو گئے وہ واپس آسکتے ہیں؟

اپنے ہی ملک کو آگ لگانے والے ملک دوست نہیں بلکہ ملک دشمن ہوتے ہیں اور ایسے عناصر کی نشاندہی ہر پرامن شہری کی ذمہ داری ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp