مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے شہباز شریف کو قائم مقام پارٹی صدر نامزد کردیا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن سیف الملوک کھوکھر نے بتایا کہ شہباز شریف 28 مئی تک ن لیگ کے قائم مقام صدر رہیں گے جبکہ 28 مئی کو جنرل کونسل کے اجلاس میں نواز شریف کو پارٹی صدر منتخب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
قبل ازیں سلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس لاہور میں ہوا، جس میں شہبازشریف، نواز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور دیگر سینئیر پارٹی ارکان شریک ہوئے۔ سینئیر پارٹی ارکان کی جانب سے شہباز شریف کو قائم مقام پارٹی صدر نامزد کیا گیا جس کی دیگر اراکین کی جانب سے تائید کی گئی۔
مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے رانا ثنااللہ خان کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کردیا ہے، مستقل پارٹی صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن کے ارکان کی نامزدگی کی جائے گی۔ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق سی ای سی اور حتمی منظوری جنرل کونسل اجلاس میں دی جائے گی۔
شہبازشریف پاکستان مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفیٰ
وزیراعظم شہبازشریف نے رواں ماہ 13 مئی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ نواز شریف پارٹی صدر کی حیثیت سے اپنا جائز مقام دوبارہ حاصل کریں۔
پنجاب کی سینئیر وزیر مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں اس پیش رفت کو شیئر کیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ شہباز شریف نے اپنا استعفیٰ 11 مئی 2024 کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل کو بھیجا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ 2017 کے ہنگامہ خیز واقعات کے نتیجے میں نواز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے سے غیر منصفانہ طور پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔
وزیراعظم نے مزید کہا تھا کہ وہ حالیہ واقعات سے خوش ہیں جس نے ان کے بڑے بھائی کو وقار کے ساتھ بری کیا ہے۔ ہمارے قائد کی ثابت قدم رہنمائی کی روشنی میں میرا ماننا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ محمد نواز شریف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کی حیثیت سے اپنا جائز مقام دوبارہ حاصل کریں اور پارٹی کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی قیادت اور وژن فراہم کریں۔
واضح رہے کہ نواز شریف کو 2018 میں اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دیا گیا فرد پارٹی کا سربراہ نہیں رہ سکتا۔