عمران خان نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا، 2014 کے دھرنے کا منصوبہ لندن میں بنایا گیا تھا، نواز شریف

ہفتہ 18 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ 2017 میں 3 ججوں نے ایک منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج دیا، لیکن گلہ قوم سے بھی ہے کہ وہ خاموش بیٹھی رہی۔

مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ میرے پاس سابق چیف جسٹس کی ایک آڈیو موجود ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کو ہٹا کر عمران خان کو لانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 2013 میں حکومت آنے کے بعد سب سے پہلے عمران خان سے ملنے کے لیے بنی گالا گیا اور ان کو بتایا کہ 35 پنکچر والی بات درست نہیں، اس لیے آئیں مل کر ملکی ترقی کے لیے کام کریں۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ عمران خان نے ہمارے ساتھ تعاون کا کہہ کر پھر اچانک ہمارے خلاف دھرنے کا اعلان کردیا، کیونکہ اس سے قبل عمران خان، طاہرالقادری اور جنرل ظہیرالاسلام لندن میں بیٹھ کر پلان بنا چکے تھے۔ ’بانی پی ٹی آئی نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا، کیونکہ وہ ساتھ چلنے کی یقین دہانی کراچکے تھے اور پھر دھرنے شروع کردیے‘۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے 1998 میں ملک کو ایٹمی طاقت بنایا تو 1999 میں مارشل لا لگا دیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ 2013 میں جب خیبرپختونخوا میں عمران خان کو حکومت بنانے دی تو فضل الرحمان نے کہا تھا کہ آپ کا یہ فیصلہ درست ثابت نہیں ہوگا لیکن میں نے کہاکہ ان کے پاس اکثریت ہے اس لیے ان کو حکومت بنانے دی جائے۔

نواز شریف نے کہاکہ چینی صدر نے مجھے کہاکہ مسٹر نواز شریف یہ سی پیک آپ کے لیے تحفہ ہے۔ ہم تو ملک کو آگے لے جانا چاہتے تھے لیکن رکاوٹیں پیدا کی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا گیا، اس وقت سازش میں شریک جسٹس اعجاز الااحسن جو چیف جسٹس بننے والے تھے کیوں بھاگ گئے ہیں۔

انہوں نے سپریم کورٹ کے مستعفی جج جسٹس مظاہر نقوی سے بھی سوال کیا کہ بتائیں آپ کے پاس جائیدادیں کہاں سے آگئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp