سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کیخلاف توہین عدالت کیس کا حکمنامہ جاری کر دیا۔
مزید پڑھیں
حکمنامے کے مطابق فیصل واوڈا اور مصطفی کمال نے عدلیہ پر الزامات لگائے، فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال نے زیر سماعت مقدمات پر گفتگو کی، پیمرا فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ اور ٹرانسکرپٹ جمع کرائے۔
حکمنامے کے مطابق مبادی النظر میں فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، دونوں کو اپنے کیے کی وضاحت کا موقع دیتےہوئے شوکاز جاری کیا جاتا ہے۔
crl.o.p._6_2024_17052024 by akkashir on Scribd
حکمنامے میں قرار دیا گیا کہ فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال آئندہ سماعت پر پیش ہوں، توہین عدالت کے نوٹسز کا جواب 2 ہفتوں میں دیا جائے۔
حکمنامے میں سپریم کورٹ نے ٹی وی چینلز کو بھی متنبہ کیا اور قرار دیا کہ توہین آمیز مواد چلانا یا دوبارہ نشر کرنے والے چینلز توہین عدالت ہی کر رہے ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکمنامے میں کہا ہے کہ ٹی وی چینلز ایسا مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے۔
حکمنامے کے مطابق کیس کی آئندہ سماعت 5 جون کو ہوگی۔
یاد رہے کہ سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال نے چند روز قبل پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جمعرات کو ہونے والی نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران بھی فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا تذکرہ ہوا تھا۔