گلگت بلتستان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ وسائل سے مالا مال کیا ہے، جہاں یہ خطہ خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے وہیں یہاں کی زمین نایاب پتھروں کا خزانہ بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ پہاڑوں سے نکلنے والے ان قیمتی پتھروں کی مالیت کروڑوں روپے میں ہوتی ہے۔
اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مشکلات کا سامنا ہے مگر جب ایک قیمتی پتھر ان کے ہاتھ لگ جاتا ہے تو وہ مالا مال بھی ہوتے ہیں۔ ہیرے سے بھی زیادہ قیمتی اور نایاب پتھر گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے نکلتے ہیں۔
قیمتی پتھروں میں ایکوا میرین فلورائیٹ اور اپیٹیٹائٹ، کوارٹز، ٹوپاز، فلورائیٹ اور ایپیٹائٹ جیسے کئی اور پتھر ان پہاڑوں میں پائے جاتے ہیں۔
اس کے کاروبار سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ حکومتی سطح پر سرپرستی نہیں ہونے کی وجہ سے یہ پتھر جو گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے نکلتے ہیں وہ سستے داموں بک جاتے ہیں اور محنت کرکے نکالنے والوں کو فائدہ کم ہوتا ہے، جبکہ انہی پتھروں کو باہر کے ملکوں میں مہنگے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔