ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر کا انتقال: ’شاید حقیقت وہ نہیں جو بظاہر نظر آرہی ہے‘

پیر 20 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے سرکاری ٹی وی نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت 9 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ خراب موسم کے باعث ریسکیو حکام کو حادثے کے مقام تک پہنچنے میں دشواری ہوئی تھی مگر پیر کی صبح انہیں بدقسمت ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا تھا۔ تہران ٹائمز کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا جس میں  گورنر تبریز بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔

ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات پر عالمی برادری نے افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ پاکستان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے پر ایک روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایک تاریخی دورے پر صدر رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کی خوشی حاصل ہوئی۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے۔ ’پاکستان یوم سوگ منائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایران کے صدر کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے المناک انتقال پر میں گہرے دکھ اور صدمے میں ہوں۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے اقوام متحدہ میں خطاب کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ قرآن مجید ہاتھ میں پکڑ کر کہتے ہیں کہ یہ قرآن مجید کبھی نہیں جلے گا، یہ ابدی ہے جب تک زمین اور کائنات باقی ہے یہ باقی رہے گا۔

  ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کر جانے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے پاکستانی قوم سے خطاب کرنے کی خواہش کا ذکر کرتے ہوئے صارف وہاب خان کے مطابق ایرانی صدر کی اس خواہش پر مبنی جملہ ہر پاکستانی کو زندگی بھر ستائے گا۔

صحافی جمیل فاروقی نے کہا کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت کی خبر محظ خبر نہیں ہے، خطے کے لوگ دُعا کریں کہ یہ محض ایک حادثہ ہو، دُعا کریں کہ یہی اسرائیل کا وہ ’سرپرائز‘ نہ ہو جس کا اشارہ دے کر کچھ دن پہلے خاموشی اختیار کر لی گئی تھی۔

،معروف صحافی کامران خان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر و وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں لیکن شاید حقیقت وہ نہیں ہے جو بظاہر نظر آرہی ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ہائی پروفائل قتل اور ایرانی قیادت کی ٹارگٹ کلنگ کے متعدد پریشان کن واقعات  کی پیروی کرتا ہے جس کی وجہ اسرائیلی انٹیلیجنس کارروائیاں بتائی جاتی رہی ہیں۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ کب پیش آیا؟

19 مئی کی شام ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا تھا۔

ابراہیم رئیسی مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز شہر کی طرف جارہے تھے، مقامی میڈیا کے مطابق وہ ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے سے واپس لوٹ رہے تھے۔

ہیلی کاپٹر میں کُل 9 افراد سوار تھے جن میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدر کے نمائندے آیت اللہ محمد علی شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp