جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی شاپنگ مال میں توڑ پھوڑ کے کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی ہے۔
سردار تنویر الیاس کو شاپنگ مال کے سیکیورٹی انچارج پر تشدد کرنے اور تالے توڑنے کے مقدمے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مرید عباس کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مقدمے کے دونوں فریقین میں سمجھوتہ ہوگیا ہے، مقدمے کے مدعی کے آنے پر ضمانت کی درخواست دائر کریں گے، جس پر جج مرید عباس نے ریمارکس دیے کہ ٹھیک ہے انہیں جوڈیشل ریمانڈ دے دیتے ہیں، آپ ضمانت کی درخواست دائر کردیں۔
مزید پڑھیں
بعد ازاں سردار تنویر الیاس نے ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت میں ہی درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ مقدمے کے فریقین میں سمجھوتے کے پیش نظر تنویر الیاس کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی جائے۔
مدعی مقدمہ ٹیپو سلطان بھی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کے روبرو بیان ریکارڈ کروایا کہ وہ مقدمے کی پیروی نہیں کرنا چاہتے۔
فریقین کے مابین صلح نامے پر عدالت میں فریقین کی جانب سے دستخطوں کے بعد عدالت نے سردار تنویر الیاس کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست 50 ہزار مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے سردار تنویرالیاس کو تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں گرفتار کرلیا تھا، مقدمے میں ان پر اسلام آباد کے معروف شاپنگ مال پر حملہ کرنے اور سیکیورٹی انچارج پر تشدد کرنے کے الزامات عائد کیے گئےتھے۔