پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے شیخ روحیل اصغر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے حلقے کا ٹکٹ ضد کی بنیاد پر لیا تھا لیکن ایاز صادق نے ان کے ساتھ منافقت کرتے ہوئے ان کا حلقہ چیف الیکشن کمشنر سے مل کر تڑوایا جس پر وہ انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق محسن کش انسان ہیں، ان کو اس عہدے تک لانے کے لیے میں نے ان کی مدد کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2018 کے الیکشن میں وہ خود تو ہار گئے تھے لیکن اس کے ساتھ والے حلقے سے ایاز صادق جیت گئے تھے۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا، ’مجھے افسوس ہے کہ میں نے اسپیکر ایاز صادق کا ساتھ دیا، میں انہیں کبھی معاف نہیں کروں گا، انہوں نے ن لیگ ٹکٹ کے معاملے میں میرے بیٹے کے ساتھ بھی 4 دفعہ زیادتی کی‘۔
’وزیر اعظم شہباز شریف میرے لباس پر بہت اعتراض کرتے ہیں‘
شیخ روحیل اصغر نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو میرے کپڑوں پر بہت اعتراض ہوتا ہے اور انہوں نے کئی بار اس بات کا برملا اظہار کیا اور کہا کہ آپ ایسے کپڑے نہ پہنا کریں لیکن میں نے شہباز شریف کو صاف انکار کر دیا تھا کہ میں اپنا لباس کیوں بدلوں میں شہباز شریف کا ملازم نہیں ہوں کہ ان کے کہنے پر یہ کر لوں، جبکہ نواز شریف کو میرا ایسے لباس پہننا پسند ہے‘۔
’لباس کی بنیاد پر مجھے اسلام آباد کلب کے اندر جانے سے نہیں روکا گیا تھا‘
لیگی رہنما شیخ روحیل اصغر نے بتایا کہ جب وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن تھے تو اس وقت انہوں نے اسلام آباد کلب سے پوچھا تھا کہ آپ لوگ ڈریس کوڈ کے بغیر کسی کو ڈائنگ ہال میں بیٹھنے کیوں نہیں دیتے، یہ کوڈ تبدیل ہونا چاہیے کیوں کہ مجھے پنجابی ہونے پر فخر ہے اور میں لاچا کرتا پہنتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر میں رہتا تو کلبز کے ڈریس کوڈ تبدیل کروادیتا تاہم ایسا نہیں کہ مجھے اسلام آباد کلب میں ڈریس کوڈ کی وجہ سے روکا گیا تھا‘۔
’صدرآصف علی زرداری کا نام کوئی آصف لے لے تو وہ اس کو پارٹی سے نکال دیتے ہیں‘
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کے اندر بہت غرور ہے، پارٹی میں اگر ان کا نام کوئی لے لے تو وہ اسے نکال دیتے ہیں۔
’فی الوقت میرا پاکستان تحریک انصاف میں جانے کا ارادہ نہیں ہے‘
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ فی الوقت میرا پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا اوڑھنا بچھوڑنا سیاست نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ لوگ ان کے ملازم اور غلام ہیں اور ان کے ایک اشارے کے منتظر ہیں سیاسی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ وہ جس کو چاہیں بنا دیں جس کو چاہیں بگاڑ دیں۔
انہوں ںے کہا، ’سیاست میں دشمنی اور نفرت نہیں ہونی چاہیے بلکہ تحمل، برداشت اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، میرے حلقے سے اب وسیم قادر مسلم لیگ ن کے نمائندے ہیں، ہارے ہوئے لوگوں کو جماعتیں نہیں پوچھتیں‘۔
’سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کھانے پر بلائیں گے تو ضرور جاؤں گا‘
شیخ روحیل اصغر کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی امیر آدمی ہیں وہ ایک نئی جماعت بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شاہد خاقان عباسی نے کھانے پر بلایا تو ضرور جاؤں گا۔
انہوں نے کہا، ’میرا شاہد خاقان عباسی کے ساتھ نیاز مندی والا رشتہ ہے، میں نے ان کو مسلم لیگ ن چھوڑنے پر روکا تھا اور کہا تھا کہ اگر آپ کا نواز شریف کے ساتھ کوئی اختلاف ہے تو جائیں ان سے بات کریں۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کو نواز شریف نے وزیراعظم بنوایا تھا انہیں پارٹی نہیں چھوڑنی چاہیے تھی۔