وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو امریکا حوالگی کے خلاف اپیل کا حق مل گیا

منگل 21 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو امریکا حوالگی کے خلاف اپیل کا حق مل گیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، برطانوی ہائیکورٹ نے جولین اسانج کو امریکا ملک بدری کے خلاف اپیل کی اجازت دے دی ہے۔ خفیہ معلومات افشا کرنے پر جولین اسانج امریکا کو مطلوب ہیں۔

ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایک آسٹریلوی شہری یہ اپیل کرسکتا ہے کہ بطور ایک غیر امریکی شہری اسے امریکا میں فیئر ٹرائل ملنے کا امکان نہیں۔ وکلا کا مؤقف تھا کہ جولین اسانج کے خلاف مقدمہ سیاسی محرکات کے سبب بنایا گیا۔

برطانوی عدالت کے فیصلے کے بعد جولین اسانج برطانیہ میں رہ کر اپنی اپیل تیار کریں گے اور اپنے اوپر عائد الزامات کے حوالے سے امریکی حکومت کے وکلا سے معاملات طے کریں گے۔

واضح رہے کہ 2019 سے جیل میں قید جولین اسانج خفیہ معلومات افشا کرنے پر امریکا کو مطلوب ہیں۔ انہیں جاسوسی اور کمپیوٹر کا غلط استعمال کرتے ہوئے دستاویزات شیئر کرنے سے متعلق 17 مقدمات کا سامنا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2010 میں سفارتی پیغامات اور خفیہ عسکری معلومات شائع کی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ امریکی فوجی افغانستان میں شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث تھے۔

برطانوی ہائیکورٹ نے 2021 میں جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ برطانوی سپریم کورٹ نے 2022 میں ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp