جنوبی بھارت کی سنیما انڈسٹری بالی ووڈ سے زیادہ کامیاب کیسے، جانیے روینہ ٹنڈن کے انکشافات

بدھ 22 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کی معروف اداکارہ روینہ ٹنڈن نے حال ہی میں بالی ووڈ اور جنوبی سنیما کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس کام کے لیے بالی ووڈ میں200  افراد درکار ہوتے ہیں وہی کام جنوب والے 9 افراد کے ذریعے اتنا ہی اچھا کر لیتے ہیں۔

روینہ ٹنڈن نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ انہیں جنوبی اور ہندی سنیما (ٹالی ووڈ) کے درمیان ایک بڑا فرق دونوں کے عملے کی تعیناتی میں دکھائی دیا اور جنوبی سنیما انتہائی قلیل نفری سے ویسا ہی کام کرجاتا ہے جتنا کہ ہندی سنیما انڈسٹری کرتی ہے۔

روینہ ٹنڈن نے سنہ 1995 کی فلم تقدیر والا میں کام کرنے کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ساؤتھ سنیما کے محدود بجٹ کے باوجود انہیں کسی چیز کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔

انہون نے کہا کہ ہم نے ماریشس میں صرف 9 لوگوں کے عملے کے ساتھ 5 گانے شوٹ کیے جبکہ کوئی لائٹ مین، کوئی جنریٹر اور کوئی لائٹس کچھ درکار نہیں تھا۔ انہوں نے  کہا کہ انہوں نے گانوں کو 2 بیبی لائٹس اور صرف ایک ریفلیکٹرز کے ساتھ شوٹ کیا۔

روینہ ٹنڈن نے کہا کہ اس طرح تمام گانوں کی شوٹنگ کی گئی اور آپ ان گانوں کے معیار کو دیکھتے ہیں۔

تیلگو فلم یم لیلا کا ری میک، تقدیر والا کے مرلی موہنا راؤ نے ڈائریکٹ کیا تھا اور اس کی شوٹنگ سنیماٹوگرافر کے رویندر بابو نے کی تھی جس کے بارے میں روینہ کا کہنا ہے کہ وہ اسے کبھی نہیں بھول سکتیں۔

ادکارہ نے دعویٰ کیا کہ جنوبی عملہ کم بجٹ میں اتنی آسانی اور مؤثر طریقے سے کام کرتا تھا جس کا جواب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی سنیما کے مقابلے میں ہندی سنیما انڈسٹری 20  گنا زیادہ افرادی قوت استعمال کرتی ہے۔

روینہ ٹنڈن نے کہا کہ ’جب میں ممبئی میں شوٹنگ کرتی اور ہم یہاں سے باہر، سوئٹزرلینڈ یا کسی اور جگہ جاتے تو 200 لوگ ساتھ جاتے حالاں کہ میں ان سے کہتی بھی تھی کہ اتنے لوگوں کو لے جانے کی کیا کیا ضرورت ہے جب کہ یہی کام 10 لوگوں کے ساتھ بھی بہت اچھی طرح کیا جاسکتا ہے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp