پاکستان میں جنرل ٹائرز کے نام سے مشہور کمپنی نے پروڈیکشن یونٹ عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
گندھارا ٹائیرز اینڈ ربر کمپنی (جی ٹی آر) نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال میں خام مال کی قلت کے باعث پروڈکشن یونٹ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی نے خام مال کی عدم دستیابی کے سبب دو ہفتوں کے لیے پروڈکشن کا عمل بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی نے اس حوالے سے پاکستان سٹاک ایکسچینج اور ایس ای سی پی کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے۔
وی نیوز کے پاس دستیاب خط کے مطابق کمپنی نے بینکس کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے کے سبب خام مال درآمد کرنے سے معذوری ظاہر کی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے باعث بینکس ایل سیز نہیں کھول رہے ہیںجس کی وجہ سے خام مال کی سپلائی چین بری طر ح سے متاثر ہوئی ہے۔
کمپنی نے کہا ہے کہ خام مال کی قلت کے باعث پروڈکشن یونٹ میں کام جاری نہیں رکھا جاسکتا۔
کمپنی نے فیصلہ کیا ہے کہ 24 مارچ سے 3 اپریل تک پروڈکشن کا عمل بند رہے گا۔ کمپنی نے اپنے خط میں لکھا کہ 4 اپریل سے پروڈکشن کا عمل بحال کر دیا جائے گا تاہم اس حوالے معاشی حالات اور خام مال کی دستیابی کو بھی مسلسل مانیٹر کیا جائے گا۔
ٹائیرز بنانے والی کمپنی کا پلانٹ بند ہونے سے امپورٹڈ ٹائیرز کی قیمتوں میں اضافہ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
بلیو ایریا اسلام آباد میں ٹائیرز کے فروخت کے کاروبار سے منسلک عمران جواد نے وی نیوز کو بتایا کہ “پاکستان میں ٹائیرز کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، گزشتہ 6 ماہ کے دوران ٹائیرز کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ ڈالرز کی قدر میں روپے کی کمی ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ “امپورٹڈ ٹائیرز کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد مقامی سطح پر تیار ہونے والے ٹائیرز کی مانگ میں اضافہ ہوگیا تھا لیکن اب پروڈکشن یونٹ بند ہونے سے مارکیٹ میں سپلائی چین متاثر ہوگی اور مقامی سطح پر تیار ہونے والے ٹائیرز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ کی قلت کے باعث بینکس نے ایل سیز بند کر رکھی ہیں جس کے سبب خام مال درآمد اشیاء کی ملک میں سپلائی چین بری طرح متاثر ہورہی ہے۔