کراچی ساؤتھ انویسٹیگیشن پولیس کا راولپنڈی میں کامیاب آپریشن، اپنے اغوا اور قتل کا جھوٹا ڈراما رچانے والا چالاک نوجوان بالآخر پکڑا گیا۔
مزید پڑھیں
اس حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ عبدالرحیم شیرازی نے بتایا کہ نوجوان غلام رسول آفیشل اسائنی سیشن کورٹ ڈسٹرکٹ شہید بے نظیر آباد کے بیٹا ہے جو 23 اپریل کو نواب شاہ سے کراچی آیا تھا۔
انہوں نے کیس کی تفصیلات کے بارے میں مزید بتایا کہ نوجوان کراچی آنے کے بعد لاپتہ ہوگیا تھا، 24 اپریل کو ’مغوی‘ نوجوان کے والدین نے کراچی آکرصدر تھانے میں بیٹے کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
ڈراما کرنے کی وجہ کیا تھی؟
ایس ایس پی انویسٹیگیشن کے مطابق، دوران تفتیش پولیس کو معلوم ہوا کہ مغوی نوجوان 85 لاکھ روپے کا مقروض تھا، مغوی نوجوان نے اپنے فیس بک میسنجر سے اغواکار بن کر اپنے دوستوں کو اپنے اغوا ہونے کا میسج کیا۔
عبدالرحیم شیرازی نے مزید بتایا کہ ’مغوی‘ نوجوان نے اپنے جسم پرلال رنگ لگا کر قتل کا جھوٹا ڈراما بھی رچایا تاکہ قرض ادا کرنے سے بچ جائے اور اپنے میسنجر سے اغوا کار بن کردوستوں کو اپنے مردہ ہونے کی تصاویر بھی بھیجیں۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ نوجوان نے اغوا کار بن کر اہلخانہ اور دوستوں کو اعلیٰ پولیس افسران کے دفتر کے باہر احتجاج پر بھی اکسایا۔ اس کے علاوہ نوجوان نے کراچی پولیس کو دھمکیاں دی اور آئی جی سندھ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا۔