اسرائیلی جارحیت: پاکستان میں بائیکاٹ مہم کتنی مؤثر ثابت ہوئی؟

جمعہ 24 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ برس اکتوبر سے جاری غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف مسلم ممالک خصوصاً پاکستان میں ایسی غیرملکی کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا تھا جن کے مالکان یہودی ہیں اور وہ غیرقانونی صہیونی ریاست کو فنڈنگ فراہم کرتے ہیں۔ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی سماجی مہم کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں ان معروف برانڈز کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

پاکستان میں ان معروف امریکی اور اسرائیلی برانڈز کو دن بدن زیادہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ’پلس‘ کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، پاکستان میں ان مصنوعات کے بائیکاٹ سے متعلقہ جذبات میں اضافہ (60 سے 65 فیصد) دیکھا گیا ہے۔

دلچسپ طور پر جو پاکستانی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا ہے اور حقیقت میں وہ اس پر عمل بھی کرتے ہیں، اپریل اور مئی کے دوران ایسے پاکستانیوں کی تعداد 16 فیصد اضافے کے ساتھ 68 فیصد سے بڑھ کر 84 فیصد ہوچکی ہے۔

بائیکاٹ مہم سے متاثر ہونے والی مصنوعات

سوفٹ ڈرنکس

پاکستان میں امریکی اور اسرائیلی معروف برانڈز کی سوفٹ ڈرنکس کی فروخت میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں یہ 75 فیصد تھی جو اب مزید کم ہوکر 83 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

فاسٹ فوڈ

پاکستان میں انٹرنیشنل فاسٹ فوڈ چینز کے کاروبار میں بھی خاصی کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں فاسٹ فوڈ فینز کے کاروبار میں 29 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی جو اب اپریل اور مئی کے دوران بڑھ کر 30 فیصد ہوچکی ہے۔

جوس

جوس کے معروف برانڈز کا بھی یہی حال ہے جس کے نقصان میں گزشتہ دسمبر کی نسبت 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ دسمبر میں جوس بنانے والی کمپنیوں کا نقصان 14 فیصد تھا جو رواں برس اپریل اور مئی کے دوران 21 فیصد تک بڑھ چکا ہے۔

دیگر مصنوعات

ملٹی نیشنل کمپنیوں کے تیار کردہ صابن، شیمو اور چائے کی فروخت کو بھی شدید دھچکا پہنچا ہے، تاہم بسکٹ، چپس، چاکلیٹ اور چائے کے حوالے سے خریداری کا رجحان تبدیل ہوا ہے اور ان کے خلاف بائیکاٹ مہم کے اثرات کم ہوئے ہیں۔  ڈیٹرجنٹس، ٹوتھ پیسٹ، کوکنگ آئل اور پیکیجڈ دودھ کی فروخت میں بھی خریداری کا رجحان برقرار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp