دنیا میں ہر روز کوئی نہ کوئی نیا واقعہ رونما ہوتا ہے، تاہم بعض واقعات اپنی اصل میں سانحات ہوتے ہیں جو انسانوں کے بعض ایسے رویّوں کی نشاندہی کرتے ہیں جو جانوروں سے بھی بدتر ہوتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ الجزائر میں رونما ہوا جہاں 27 سال قبل لاپتا ہونے والے نوجوان کو پڑوسی کے تہہ خانے سے بازیاب کروایا گیا۔
مزید پڑھیں
1998 میں عمر نامی نوجوان کو جب اغوا کیا گیا تب وہ 17 سال کا تھا، جب کہ اسے اغوا کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کا پڑوسی تھا، جس نے نوجوان کو 27 سال تک اپنے گھر کے تہہ خانے میں قید رکھا۔
نوجوان کو کیوں اغوا کیا گیا؟ اس بارے میں ابھی تک کچھ واضح نہیں ہوا، تاہم نوجوان کے ورثا کو اس متعلق اس وقت پتا چلا جب وہ اس کی زندگی سے مایوس ہوچکے تھے۔
رہا یہ سوال کہ اس بات کا انکشاف کیسے ہوا کہ نوجوان کہاں قید ہے؟، تو واقعہ یہ کہ نوجوان کو اغوا کرنے والے شخص کے بھائی نے جائیداد کے تنازعے پر اس اغوا کا بھانڈا پھوڑا اور سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ اس کے بھائی نے کس طرح 27 سال قبل ایک پڑوسی نوجوان کو اغوا کیا اور اسے کہاں رکھا ہوا ہے؟
ایسے وقت میں جب کہ گھر والے نوجوان عمر کی موت کا یقین کرچکے تھے، اس کے ایک عزیز نے یہ پوسٹ دیکھی اور پولیس کو مطلع کیا، جس پر سیکیورٹی اہلکار مشتبہ پڑوسی کے گھر پہنچے، اور جب پولیس تہہ خانے میں گئی تو وہاں 40سالہ ایک ذہنی مریض کو پایا۔پولیس کی اس کارروائی کے دوران 61 سالہ ملزم نے بچ نکلنے کی کوشش کی جو ناکام بنا دی گئی۔
بازیاب ہونے والے نوجوان عمر کے طبی معائنے پر پتا چلا ہے کہ مسلسل 27سال تک تہہ خانے میں قید رہنے کی وجہ سے اسے کئی طرح کے جسمانی و ذہنی مسائل کا سامنا ہے۔