دہشتگردی میں غیرملکی ہتھیاروں کا استعمال اور افغان عبوری حکومت کا منفی کردار

اتوار 26 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افغانستان سے پاک سر زمین پر لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت  ایک بار پھر منظرِ عام پر آگئے۔

افواج پاکستان گزشتہ 2 دہائیوں سےدہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، حال ہی میں پاکستان میں افغان سرزمین سےہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان سے دہشتگرد پاک افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کرتے ہیں اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کو بھی  نشانہ بناتے ہیں۔

افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ

سب پر یہ بات عیاں ہے کہ دہشتگردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے، دہشتگردوں کو ہتھیاروں کی فراہمی نے خطے کی سلامتی کو خاطر خواہ نقصان پہنچایا ہے۔

دہشتگرد جہنم واصل

سیکیورٹی فورسز پاک افغان سرحد کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے ضلع ژوب کے جنرل ایریا سمبازہ میں 21 اپریل 2024 سے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران مؤثر کارروائیوں کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز نے 29 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا۔

افغانستان سے تعلق رکھنے والے ان ہلاک دہشتگردوں سے آپریشنز کے دوران بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ بھی برآمد ہوا،

ان آپریشنز کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

14 مئی 2024

14 مئی 2024 کو سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔

ان ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ برآمد ہوا جس میں Type-69 RPG, PKM Machine Gun, M-16/A4  MD 90 assault rifle, AKM assault rifle, PG-7V RPG rockets, M-46 hand grenades, F-1 hand grenades اور دھماکا خیز مواد بھی شامل تھا۔

29 اپریل 2024

29 اپریل 2024 کو سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع خیبر میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 4 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا، جن میں دہشت گرد سرغنہ قاری واجد عرف قاری بریال اور دہشت گرد سرغنہ رازق شامل ہیں۔

آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو بھی تباہ کر دیا گیا اور بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ جس میں M4/A1, AK-47 اسلحہ ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا۔

2524اپریل 2024

25-24اپریل 2024 کو، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع خیبر میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔

آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا، جن میں دہشت گرد سرغنہ سہیل عرف عظمتو اور دہشت گرد سرغنہ حاجی گل عرف زرکاوی شامل ہیں۔

مارے گئے دہشت گردوں سے غیر ملکی اسلحہ جس میں M16/A4, AK-47 اسلحہ اور دیگر اسلحہ شامل تھا۔

22-23 اپریل 2024

22-23 اپریل 2024 کی شب سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر بلوچستان کے ضلع پشین میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا اور ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا جس کی شناخت افغان شہری کے طور پر ہوئی ہے۔

آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ برآمد ہوام جس میں M16/A4, AK-47, ہینڈ گرینیڈ اور دھماکا خیز مواد شامل تھا۔

06  اپریل 2024

 06 اپریل 2024 کو ضلح شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس آپریشن کیا، آپریشن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 2 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔

دہشتگردوں سے برآمد ہونے والا غیر ملکی اسلحہ تھا، جس میں  M16/A4، AK47، ہینڈ گرینیڈ اور دیگر اسلحہ شامل تھا۔

20 مارچ 2024

بی ایل اے کے دہشت گردوں نے 20 مارچ 2024 کو گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر بزدلانہ حملہ کرنے کی ناکام کوشش کی، جی پی اے پر حملے کے دوران بی ایل اے کے دہشتگردوں نے غیر ملکی اسلحے کا استعمال کیا جو کہ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کاروائی میں برآمد کیا۔

دہشتگردوں سے برآمد ہونے والے غیر ملکی اسلحے میں M-16/A4 ،AK-47، گرینیڈ لانچر اور ہینڈ گرینیڈ شامل تھے۔

29 جنوری

 29 جنوری کو ضلح شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں دہشتگرد نیک من اللہ کو جہنم واصل کیا گیا۔

دہشتگرد سے برآمد ہونے والا غیر ملکی ساخت کا تھا جس میں M-4 Carbine اور دیگر اسلحہ شامل تھا۔

22 جنوری

 22جنوری کو ضلع ژوب کے مقام سمبازا پر 7 دہشتگردوں کو سیکیورٹی فورسز نے جہنم واصل کیا۔ دہشتگردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ غیر ملکی ساخت کا تھا، جس میں M-16/A2، AK-47، سلیپنگ بیگز، ہینڈ گرنیڈز اور دیگر اسلحہ شامل تھا۔

19 جنوری

19 جنوری کو  ضلع میران شاہ میں پاک افغان سرحد پر بچی سر کے مقام پر سرحد پار کرنے والے 2 دہشتگردوں کو  سیکیورٹی فورسز نے جہنم واصل کیا۔ دہشتگردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ غیر ملکی ساخت کا تھا جس میں M16/A4 AK-47 اور دیگر اسلحہ شامل تھا۔یہ افغان دہشتگرد تھے جو پاکستان میں  داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔

31 دسمبر

31 دسمبر کو  بھی خیبر پختونخوا ضلع باجوڑ میں پاک افغان سرحد پار کرنے والے 3 دہشتگردوں کو سیکورٹی فورسز نے جہنم واصل کیا گیا، ان دہشتگردوں سے M4 Carbine اور دیگر اسلحہ بر آمد ہوا۔

29 دسمبر

اس سے پہلے 29 دسمبر کو ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشتگردوں سے M-4 Carbine، AK-47 اور گولہ بارود برآمد کیا گیا، میر علی آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد کمانڈر راہزیب کھورے سمیت پانچ دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔

اس قبل بھی متعدد بار پاکستان میں دہشتگردی کے حملوں میں غیر ملکی ہتھیار استعمال کیے گئے۔ بلوچ لبریشن آرمی نے بھی انہی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے فروری 2022 میں نوشکی اور پنجگور اضلاع میں ایف سی کیمپوں پر حملے کیے۔

12 جولائی 2023

12 جولائی 2023 کو ژوب گیریژن پر ہونے والے حملے میں ٹی ٹی پی کی جانب سے غیر ملکی اسلحے کا استعمال کیا گیا۔

6 ستمبر 2023

6 ستمبر 2023 کو جدید ترین غیر ملکی ہتھیاروں سے لیس ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے چترال میں 2 فوجی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔

4 نومبر

4 نومبر کو میانوالی ایئر بیس حملے میں دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ غیر ملکی ساخت کا تھا جس میں RPG-7، AK-74، M-4 اور M-16/A4 بھی شامل ہیں۔

12 دسمبر

12 دسمبر کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن میں ہونے والے دہشتگردی کے حملے میں بھی دہشتگردوں کی جانب سے نائٹ ویژن گوگلز اور امریکی رائفلز کا استعمال کیا گیا۔

15 دسمبر

15 دسمبر کو ٹانک میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ میں دہشتگروں کے پاس جدید غیر ملکی اسلحہ پایا گیا۔ حملے میں 3 پولیس اہلکار شہید اور 5 دہشتگرد جہنم رسید ہوئے۔ دہشتگردوں نے  M16/A2, HE Grenades, AK-47  استعمال کیے۔

13دسمبر

 13دسمبر کو کسٹمز اور سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے پاکستان آنیوالی گاڑی سے پیاز کی بوریوں سے  بھی جدید غیر ملکی ہتھیار برآمد کیے، اسلحے میں جدید امریکی ساختہ ایم فور، امریکی رائفل، گرنیڈ شامل تھے۔

افغان عبوری حکومت کے دعوؤں پر بڑا سوالیہ نشان

افغانستان سے جدید غیر ملکی اسلحے  کی پاکستان سمگلنگ اور ٹی ٹی پی کا سیکیورٹی فورسز اور پاکستانی عوام کے خلاف غیر ملکی اسلحے کا استعمال افغان عبوری حکومت کا اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کے دعوؤں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

یورو ایشین ٹائمز

یورو ایشین ٹائمز کے مطابق پاکستان میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی کارروائیوں میں غیر ملکی ساخت کے اسلحے کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

پینٹاگون کا اعتراف

امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون کی جانب سے اعتراف کیا گیا ہے کہ امریکا نے افغان فوج کو کل 427,300 جنگی ہتھیار فراہم کیے گئے، جس میں 300,000 انخلا کے وقت باقی رہ گئے۔

اس بنا پر خطے میں گزشتہ 2 سالوں کے دوران دہشت گردی میں وسیع پیمانے پر اضافہ دیکھا گیا۔ پینٹاگون کے مطابق امریکا نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سیکیورٹی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا۔

افغان حکومت کا منفی کردار

امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشت گرد حملوں میں مدد دی۔ یہ تمام حقائق اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ افغان رجیم  نہ صرف ٹی ٹی پی کو مسلح کر رہی ہے بلکہ دیگر دہشتگرد تنظیموں کے لیے محفوظ راستہ بھی فراہم کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp