ماہ مبارک میں مختلف اداروں کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد جاری

جمعرات 23 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سال 2022 میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو اب بھی زندگی میں واپس آنے کے لیے وقت درکار ہے کیوں کہ بیشتر خاندان زرعی آمدن سے اپنا گھر چلاتے تھے لیکن اس قدرتی آفت کے بعد اس سال ان علاقوں میں فصل نہ ہونے کے برابر ہے لیکن ان کی امداد کے لیے فلاحی ادارے تندہی سے کام کر رہے ہیں۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کے لیے الخدمت تین مختلف پروگراموں پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب، خیبرپختونخواہ کے علاقے مالاکنڈ و سوات میں کے سیلاب زدگان میں مجموعی طور پر 40 ہزار راشن بیگز تقسیم کیے جائیں گے اس ایک بیگ کی قیمت 8 ہزار روپے ہے جس میں 5 سے 6 افراد کے ایک ماہ کے کھانے کا بندو بست ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہماری مالی مدد کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے تاہم گزشتہ سال جس راشن بیگ کی قیمت 4 ہزار تھی اس سال وہ 8 ہزار ہو گئی ہے۔

الخدمت فاؤنڈیشن کے سیلاب زدگان کے لیے دیگر دو پروگرام میں افطار اور بچوں کے لیے عید کا سامان شامل ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے سیلاب زدہ علاقوں میں چند مقامات پر افطار کا بندوست بھی کیا گیا ہے اور ایک فرد کی افطاری پر 400 روپے کا خرچ کیا جا رہا ہے جبکہ الخدمت کا رمضان کے آخری 7 دنوں میں سیلاب زدہ علاقوں میں رہنے والے بچوں میں عید کے لیے کپڑے اور کھلونے تقسیم کرنے کا بھی ارادہ ہے۔

اس کے علاوہ ایدھی فاؤنڈیشن بھی سیلاب زدگان کی امداد میں آگے بڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن کراچی کے سربراہ نے وی نیوز کو بتایا کہ ایدھی فاؤنڈیشن رمضان المبارک میں پاکستان بھر کے سیلاب متاثرین میں 50 ہزار راشن بیگ تقسیم کرے گی اور ہر بیگ میں 8 ہزار روپے مالیت کا راشن موجود ہے جو کہ ایک فیملی کے لیے ایک ماہ کے لیے کافی ہے۔

ان دونوں بڑی فلاحی تنظیموں کے علاوہ ملک بھر کی چھوٹی بڑی این جی اوز بھی سیلاب متاثرین کے لیے رمضان المبارک میں راشن پیکٹ بنا کر بھیج رہے ہیں۔ رزق بانٹو فلاحی ادارے کی جانب سے بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب زدگان کے لیے 10 ہزار راشن بیگز کی تقسیم کا ارادہ کیا گیا ہے اور اب تک 3 ہزار راشن بیگز تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp