میونسپل ٹیکس کا نفاذ شہری حکومت کا حق ہے، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب

پیر 27 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی میونشپل کارپوریشن کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں میونسپل ٹیکس کے نفاذ سے متعلق کیس کی فوری سماعت کی استدعا کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ بجٹ سے قبل درخواست پر فیصلے کے خواہاں ہیں۔

سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ شہری حکومت ٹیکس کے بغیر شہر کیسے چلا سکتی ہے، اس ضمن میں فیصلہ ہونا ضروری ہے ورنہ کوئی اور راستہ تلاش کرنا پڑے گا۔

’سالانہ ساڑھے 4 ارب روپے کی وصولی ہونا تھی جو 3 سال سے نہیں ہوسکی ہے، کے ایم سی کے حق میں یا خلاف ہو کیس کا فیصلہ کیا جائے تاکہ ہم آگے بڑھ سکیں۔‘

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا نظام سرکار کا حق ہے، اپوزیشن جماعت یا کسی شہری کو اگر یہ حق مل جائے کہ وہ ریاست کے فیصلے کو یکطرفہ اس طرح روکے، اس طرح چیزیں نہیں چل سکتی۔

’اگر کونسل کی منظور کردہ قراردادوں کو اس طرح روکا گیا تو کچھ بہتر نہیں ہوسکے گا، اگر آج سے ٹیکس دینا شروع کردیں تو نہ وفاق کی طرف دیکھنے کی ضرورت ہے نہ صوبائی حکومت کی طرف، کے ایم سی سڑکیں اور کھیل کے میدان خود بنا سکے گی۔‘

میئر کراچی کا موقف تھا کہ کے الیکٹرک پی ٹی وی، وفاق اور صوبے کا ٹیکس لے سکتا ہے لیکن وہی کے الیکٹرک شہر کا ٹیکس لے تو لوگوں کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، ان کے مطابق یہ وہی لوگ ہیں جو شہر کی بھلائی نہیں چاہتے۔

’کے الیکٹرک کو ساڑھے 7 فیصد ملیں گے, کے الیکٹرک کے واجبات سندھ حکومت ادا کرے گی، ہم صرف وصولی کی مد میں ادائیگی کریں گے، میونسپل ٹیکس کے تمام معاملات عوام کے سامنے ہونگے کچھ پوشیدہ نہیں ہوگا۔‘

میونسپل ٹیکس مساجد سے بھی وصول کیا جائے گا؟ اس سوال پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کیا پیش امام شہر کا انفرااسٹرکچر استعمال نہیں کرتے، کیا سیوریج کے مسائل سے مسجد انتظامیہ متاثر نہیں ہوتی، ہم ٹیکس نہیں دیتے اس لیے مسائل بڑھتے ہیں۔

میئر کراچی نے کہا کہ شہر میں ایسی کوئی سڑک نہیں جہاں سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر رکاوٹ ہو، میرا دفتر، سندھ سیکرٹریٹ عوام کیلئے کھلاہے، شہر کے بہت سے مسائل ہیں انہیں حل کرنا چاہتا ہوں، تجاوزات یا پتھاروں کی نشاندہی ہوتی ہے تو کارروائی کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp