وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مارگلہ ٹریل 5 پر اپنے دوستوں کے ہمراہ ہائیکنگ پر جانے والا 15 سالہ طالبعلم محمد طحٰہ 2 دن سے لاپتا تھا جس کی لاش آج صبح ایک کھائی سے ملی ہے۔
مزید پڑھیں
محمد طحٰہ کے نانا نے وی نیوز کو بتایا کہ طحٰہ کے والد کا انتقال ہوچکا ہے، وہ فقط 40 روز کا تھا جب ان کے گھر آگیا تھا اور جب سے انہی کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔ ’طحٰہ ایک بہت لائق اور تمیز دار بچہ تھا اور خاندان میں سب کا پیارا تھا۔‘
نانا کے مطابق محمد طحٰہ آرمی پبلک اسکول راولپنڈی میں میٹرک کا طالبعلم تھا، اپنے 5 دیگر دوستوں کے ساتھ محمد طحٰہ نے مارگلہ ہلز ٹریل 5 پر ہائیکنگ کا پروگرام بنایا اور ہفتے کی صبح 7 بجے گھر سے ہائیکنگ کے لیے روانہ ہوگئے، اس کے ہم جماعت محمد جواد، ابراہیم بن نعیم، طیب ذاکر، نافع وقار اور ہادی بن علی بھی ہائیکنگ کے اس ایڈونچر پر اس کے ہمراہ تھے۔
گلزارَ قائد، ایئرپورٹ روڈ، راولپنڈی کے رہائشی محمد طحہ کے نانا نے وی نیوز کو بتایا کہ طحٰہ کے ایک دوست ہادی بن علی نے شام کو 5 بجے واپس گھر پہنچ کر میری بیٹی کو فون کرکے طحٰہ کی بابت دریافت کیا لیکن اس وقت تک طحٰہ گھر نہیں پہنچا تھا۔
’بعد ازاں ہم لوگ مارگلہ ٹریل 5 پہنچے، پولیس کو بھی بلایا تاہم رات گئے تک تلاش کے باوجود محمد طحٰہ نہ مل سکا، لیکن آج صبح ساڑھے 5 بجے محمد طحٰہ کی لاش ایک گہری کھائی سے ملی جس کی شناخت میرے بیٹے نے کی ہے۔‘
لاش کو ٹریل 5 کی کھائی سے نکالنے کے لیے پولیس، 1122 اور وائلڈ لائف کا مشترکہ آپریشن انتہائی سُست روی کا شکار ہے۔ ’ایس پی پولیس بھی موقع پر موجود ہیں تاہم 9 گھنٹے گزرنے کے باوجود دن 2 بجے تک لاش اسی جگہ موجود ہے جہاں صبح دکھائی دی تھی۔‘