28 مئی کو مسلم لیگ ن کے پارٹی صدر کے لیے انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ اس الیکشن کے چیف الیکشن کمشنر وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناءاللہ خان ہیں جبکہ ان کے ساتھ دیگر 5 ممبران بھی انتخابی عمل کا حصہ ہوں گے۔ ابھی تک پارٹی صدر کی نشست کے لیے 11 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے بتایا کہ جب سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے قبل مجھے بتایا گیا کہ آپ کو چیف الیکشن کمشنر بنایا جارہا ہے اور یہ الیکشن کرائیں تو میں نے انکار کردیا تھا۔
رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ اس موقعے پر ان کی ملاقات نواز شریف کے ساتھ ہوئی جبکہ پارٹی کی دیگر افراد بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے انکار پر پارٹی کے لوگوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ ہوگیا ہے کہ آپ ہی چیف الیکشن کمشنر ہوں گے تو پھر رانا ثناء اللہ نے واضح کردیا کہ وہ بہت سخت چیف الیکشن کمشنر ہوں گے اور صاف اور شفاف الیکشن کروائیں گے۔
’الیکشن کمشنر کیسا ہو، رانا ثناء جیسا ہو‘
رانا ثناء اللہ کی اس بات پر ہال قہقہوں سے گونج اٹھا اور نواز شریف نے رانا ثناءاللہ سے کہا کہ ہمیں بھی ایسے الیکشن کمشنر کی تلاش تھی جو صاف اور شفاف الیکشن منعقد کروائے۔
پھر نواز شریف نے مسکراتے ہوئے مزید کہا چیف الیکشن کمشنر ہو تو رانا ثناء جیسا ہو‘۔