پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما و رکن پنجاب اسمبلی احمر رشید بھٹی نے کہا ہے کہ جب عمران خان کی حکومت گرائی گئی تو میں نے سیاسی میدان میں آنے کا سوچا۔ سی ایس ایس کرکے نوکری کی مگر مایوس ہوکر سیاست میں آگیا۔
مزید پڑھیں
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میرا خاندان پہلے سے ہی سیاست میں تھا لیکن میں نے عمران خان کی طرز سیاست سے متاثر ہوکر تحریک انصاف میں شمولیت اخیتار کرلی۔
انہوں نے کہاکہ سی ایس ایس کرنے کے بعد میں نے پہلی جوائننگ محکمہ ریلوے میں دی جہاں پر 6 سے 7 سال تک مختلف پوسٹوں پر کام کیا مگر مجھے وہاں کام کرنے کا موقع نہیں مل رہا تھا۔
احمر رشید بھٹی نے کہاکہ میں نے جس نظریے پر سول سروس کو جوائن کیا تھا مجھے وہ ماحول میسر نہیں تھا اس لیے نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد عمران خان کے لانگ مارچ میں شامل ہوگیا۔
خواجہ سعد رفیق ریلوے کے اچھے وزیر تھے
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے احمر رشید بھٹی نے کہاکہ میں نے ن لیگ اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کے دوران محکمہ ریلوے میں خدمات انجام دیں۔
انہوں نے کہاکہ خواجہ سعد رفیق ریلوے کے اچھے وزیر تھے اور پروفیشنل طریقے سے محکمے کو چلا رہے تھے۔ ان کے دور میں ٹرینوں کی ٹائمنگ بہتر ہورہی تھی، جبکہ ریلوے کی آمدن میں اضافہ بھی انہی کے دور میں ہوا۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے دور میں وزیر ریلوے شیخ رشید نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے محکمے میں کچھ بہتری آئی ہو۔
احمر رشید بھٹی نے کہاکہ شیخ رشید محکمانہ ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے سیاست زیادہ کرتے تھے، خواجہ سعد رفیق جو کام کرکے بھی گئے تھے وہ شیخ رشید نے آکر خراب کردیا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کا شیخ رشید کو وزیر ریلوے بنانا غلطی تھی مگر انسان غلطیوں سے ہی سبق سیکھتا ہے۔
ایم پی اے بننے کہ بعد مجھے گرفتار کرلیا گیا
احمر رشید بھٹی نے کہاکہ جب میں نے الیکشن جیتا تو مجھے گرفتار کرلیا گیا تھا، تقریباً 42 روز تک جیل میں قید رہا۔
انہوں نے کہاکہ میری گرفتاری 9 مئی واقعہ کی بنیاد پر ہوئی تھی لیکن جس روز 9 مئی ہوا تو میں لبرٹی سے کور کمانڈر ہاؤس تک گیا تھا لیکن ہم نے وہاں پر کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی۔
پی ٹی آئی ایم پی اے نے کہاکہ اس روز تمام لوگ پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتے تھے لیکن اس احتجاج میں کچھ برقعے والی خواتین موجود تھیں جو لوگوں کو اشتعال دلوا رہی تھیں کہ آگے بڑھو، آگ لگا دو، یہ سب منظر میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور ان خواتین کو روکنے کی بھی کوشش کی مگر وہ نہیں رکیں۔
انہوں نے کہاکہ ہوسکتا ہے جو برقعے میں خواتین تھیں وہ خواجہ سرا ہوں جنہوں نے لوگوں کو کور کمانڈر ہاؤس کے باہر بھڑکایا، ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی وہاں پر لوگوں کو اشتعال انگیزی کرنے سے روکا مگر وہ خواتین نہیں رک رہی تھیں۔
’مریم نواز چوری شدہ مینڈیٹ کے ساتھ وزیراعلیٰ بنی ہیں‘
پی ٹی آئی ایم پی اے احمر بھٹی نے کہاکہ مریم نواز چوری شدہ مینڈیٹ سے پہلی خاتون وزیراعلیٰ پنجاب بنی ہیں مگر کوئی عقل و شعور والا انسان اس سے متاثر نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس سے میں متاثر ہوں، ن لیگ کے لوگوں سے ملتے رہتے ہیں مگر ہماری باتیں لیڈر شپ کے حوالے سے نہیں ہوتیں۔