پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کےسیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں مزید وقت گزارنا پڑے گا، خاور مانیکا نے عدت میں نکاح کے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف انتہائی نازیبا زبان استعمال کی۔
مزید پڑھیں
بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حسن رؤف نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف کو جبل سے باہر نہیں آنے دینا، عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کے بعد چوتھا مقدمہ بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، قانون میں ہے کہ ایک قسم کی سزا پر صرف ایک مقدمہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے میں یہی لگتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ایسے ہی مزید وقت گزارنا پڑے گا جیسا کہ شاہ محمود قریشی کے بارے یہی خیال تھا کہ سائفر کیس میں ان کی رہائی ہو جائے گی لیکن اچانک ان پر مزید 8 یا 9 کیسز بنا دیے گئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی ادارے نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ آج عدت میں نکاح کے کیس میں خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی سے متعلق غلیظ اور گندی زبان استعمال کی ہے اس سے یہی لگتا ہے کہ آئندہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے، انہوں نے اس کا تمام تر الزام اسٹیبلشمنٹ پر عائد کیا اور کہا کہ انصاف کا قتل اور ریاست کو کمزور ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں، اس سے پہلے بھی 76 سال سے اسٹیبلشمنٹ کا کردار گناؤنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی جس سے ریاست پر عوام کا اعتماد بڑھے ، یہ بھی انتہائی دکھ کی بات ہے کہ جج صاحبان نے کیس کسی اور عدالت میں ریفر کرنے کے احکامات دے دیے۔ اندھے کو بھی نظر آ رہا ہے کہ جج کو کہا گیا کہ فیصلہ نہیں سنانا۔
احمد فرہاد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایک نظم لکھنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا، جھوٹی کہانیوں پر مقدمات بنائے جاتے ہیں، پھر ان کو طوالت بخشی جاتی ہے، سب جانتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف مقدمات ختم ہو چکے تھے لیکن خدشہ ہے کہ ان کے خلاف مزید مقدمات بنائے جائیں گے۔
حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کئی جگہ پر لکھا ہے کہ فوج بڑی بہادری سے لڑی، اس میں فوج کے خلاف کوئی بات نہیں ہوئی، ایک شخص نے اپنی حکومت کو طوالت دینے کے لیے ریاست کا نقصان کیا اور یہی کچھ ایک بار پھر ہو رہا ہے۔