بجٹ میں نئے ٹیکس عائد ہونے سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوگا؟

بدھ 29 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں مشکل معاشی حالات کے باعث حکومت نے گاڑیوں، موبائل سمیت مختلف اشیاء پر بھاری ٹیکس عائد کر رکھے ہیں اور آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے سخت معاہدوں کے باعث ان ٹیکسز میں ہر بجٹ میں مزید اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ بھاری ٹیکسز اور بڑھتی قیمتوں کے باعث گاڑیوں کی فروخت میں پہلے ہی بڑی کمی ہو چکی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا آئندہ بجٹ میں حکومت گاڑیوں پر مزید ٹیکس عائد کرے گی، اور کیا اس سے قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا؟

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی شعیب نظامی نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت دو قسم کی گاڑیاں ہیں۔ ایک تو مکمل گاڑی باہر سے امپورٹ کی جارہی ہے اور دوسری گاڑیوں کے پارٹس باہر سے منگوا کر یہاں مینو فیکچر کی جارہی ہیں۔ جو گاڑیاں امپورٹ کی جارہی ہیں ان پر 19 مئی 2022 کو ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی تھی جو کہ 31 مارچ 2023 کو ختم کر دی گئی۔

شعیب نظامی کے مطابق ہمارے ملک میں بننے والی گاڑیوں کے جو پارٹس امپورٹ کیے جاتے ہیں ان پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی اب بھی عائد ہے، اسی وجہ سے پاکستان میں بننے والی گاڑی کی قیمت اب بھی زیادہ ہے جبکہ امپورٹ ہونے والی گاڑی کی قیمت کم ہے۔ یہاں بننے والی گاڑی پر ٹیکس کی شرح 35 سے 47 فیصد ہے جبکہ امپورٹ ہونے والی گاڑی پر ٹیکس کی شرح کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس جمع کرکہ 22 فیصد ہے۔

شعیب نظامی نے کہا کہ حکومت نے آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس، کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اس سے آئندہ بجٹ کے بعد امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آئے گا جبکہ لوکل مینوفیکچرنگ گاڑیوں کی قیمتوں میں کسی قسم کے ٹیکس کے نفاذ کا امکان نظر نہیں آ رہا۔

سینئر صحافی تنویر ہاشمی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے کے لیے 850 سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑیوں کے ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کی سفارش کی ہے۔ آئندہ بجٹ میں پاکستان میں بننے والی اور امپورٹڈ دونوں گاڑیوں پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی فیصد بڑھے گی۔

تنویر ہاشمی نے کہا کہ نئی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس بھی بجٹ میں بڑھے گا، اس کے علاوہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں بھی اضافہ کیا جائے گا، تاہم کتنا اضافہ ہوگا، اس حوالے سے فی الحال قیاس آرائیاں ہی چل رہی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ تمام کیٹیگریز جن کو ٹیکس میں چھوٹ ہے، ان پر ںھی ٹیکس عائد کیا جائے گا، تو امکان نظر آ رہا ہے کہ گاڑیاں 5 سے 8 فیصد مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp