مظفرآباد پولیس نے شاعر احمد فرہاد کی خاندان سے ملاقات کرا دی ہے، جس کے بعد ان کے خاندان نے تصدیق کی ہے کہ احمد فرہاد خیریت سے ہیں تاہم ان پر دائر مقدمات کو ختم کرانے کے لیے قانونی جنگ لڑیں گے، ملاقات کے بعد احمد فرہاد کی اپنی اہلیہ، بیٹی اور بھائی کے ہمراہ تصویر بھی جاری کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
بدھ کی شام شاعر احمد فرہاد کی اپنے خاندان کے ساتھ ملاقات مظفرآباد سے باہر کہوڑی تھانہ میں کرائی گئی ہے، ملاقات کے بعد احمد فرہاد کے بھائی لیاقت شاہ نے کہا کہ ان پر دہشت گردی سمیت دیگر مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں تاہم ان مقدمات کے خاتمے کے لیے وہ قانونی جنگ لڑیں گے۔
سینیئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) تھانہ یاسین بیگ اور ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی ) افتخار گیلانی نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ احمد فرہاد کے خاندان سے ان کی ملاقات کروا دی گئی ہے، احمد فرہاد کے اہل خانہ ان کی صحت سے متعلق کافی پریشان تھے، ملاقات کے بعد انہیں تسلی ہو گئی ہے، تھانہ سے ان کی تصویر بھی جاری کی گئی ہے، جس میں وہ صحت مند دکھائی دے رہے ہیں۔
ڈی ایس پی افتخار گیلانی کا کہنا ہے کہ احمد فرہاد کے خلاف مظفرآباد میں مزید کوئی اور مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے، ان پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت اشتعال انگیزی، سائبر کرائم جیسے الزامات ہیں جن کے تحت ایف آئی آر کے بعد احمد فرہاد کو کہوڑی تھانے منتقل کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ خیریت سے ہیں اور خاندان کی ان کے ساتھ ملاقات ہو چکی ہے، اس سے قبل ان کی اہلیہ سید ہ عروج زینب اور بھائی لیاقت شاہ نے مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں احمد فرہاد کی خیریت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے بتایا گیا کہ احمد فرہاد دھیرکوٹ میں ہیں لیکن وہاں سے پتا چلا کہ وہ مظفرآباد میں ہیں، ہم مظفرآباد صدر تھانے میں پہنچے تو ہمیں بتایا گیا کہ احمد فرہاد وہاں موجود نہیں ہیں، احمد فرہاد کے اہل خانہ نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پولیس ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔
احمد فرہاد کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ اگراحمد فرہاد کا ریمانڈ لیا گیا ہے تو انہیں تھانے میں ہونا چاہیے تھا، کیا پولیس کا یہ کام رہ گیا ہے کہ وہ ان لوگوں کو کور دی رہی ہے جنہوں نے احمد فرہاد کو گرفتار کیا ہے۔
احمد فرہاد کی اہلیہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ابھی تک میری پٹیشن خارج نہیں کی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ابھی تک احمد فرہاد حبس بے جا میں ہیں۔احمد فراز کو کہوڑی تھانہ منتقل کرنے سے پہلے ان کا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے چار روزہ ریمانڈ لیا گیا۔