جھل مگسی سے کوئٹہ آتے وقت نوتال کے قریب باپ پارٹی کے مرکزی صدر اور ایم این اے نوابزادہ خالد مگسی کی گاڑی پر ڈاکوؤں نے فائرنگ ہوئی تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
مزید پڑھیں
پولیس کے مطابق بختیار آباد اور نوتال کے درمیان ڈاکوؤں نے مسافروں کو لوٹنے کی کوشش کی اور اسی دوران نوابزادہ خالد مگسی کی گاڑی پر بھی فائرنگ ہوئی لیکن ان کے باڈی گارڈز کی جوابی فائرنگ سے ڈاکو وہاں سے فرار ہوگئے۔
ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نوابزادہ خالد مگسی کی گاڑی کا سائیڈ شیشہ ٹوٹ گیا تاہم وہ محفوظ رہے۔
بختیار آباد اور نوتال کے درمیان جمعرات کے روز ڈاکوؤں کی فائرنگ کا ایک گھنٹے کے اندر یہ تیسرا واقعہ تھا۔ اس سے قبل 2 مسافر ویگنوں کو لوٹا گیا۔
دریں اثنا سابق چیئرمین صادق سنجرانی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی پر حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے خالد مگسی سے فون پر رابطہ کرکے ان کی خیریت بھی دریافت کی۔
صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ وہ حملہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ حملے میں ملوث عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔