مظفرآباد کی عدالت نے معروف کشمیری شاعر احمد فرہاد کے جسمانی ریمانڈ میں 10 جون تک توسیع کردی۔
پولیس نے آج ریمانڈ ختم ہونے پر احمد فرہاد کو سیشن کورٹ میں پیش کیا اور مزید ریمانڈ کی استدعا کی جو منظور کرلی گئی۔
احمد فرہاد کی پیشی کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد کمرہ عدالت کے باہر موجود تھی جنہوں نے ان کے حق میں نعرے بازی کی اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
مزید پڑھیں
احمد فرہاد نے کمرہ عدالت کے باہر چاہنے والوں سے شاعرانہ انداز میں جذباتی مکالمہ کیا اور یہ شعر پڑا۔
’اور کیا چاہیے اے ارض وطن تیرے لیے
طوق بھی چوم لیا دار بھی دیکھ آئے‘
اس کے بعد پولیس احمد فرہاد کو ایک پرائویٹ کار میں لے کر روانہ ہوگئی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے شاعر احمد فرہاد کے بارے میں اس وقت معلوم ہوا تھا جب وفاقی حکومت کے وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا تھا کہ وہ آزاد کشمیر کے ایک تھانے میں زیر حراست ہیں۔
احمد فرہاد کی گرفتاری پہلے دھیرکوٹ تھانے میں ظاہر کی گئی، پھر مظفرآباد میں مقدمے کے اندراج کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا اور اسی کیس میں وہ اس وقت ریمانڈ پر ہیں۔