مالاکنڈ یونیورسٹی کے طالب علم موسیٰ خان کو جامعہ کے سرکاری ہاسٹل سے نکالنے اور پھر ٹریفک حادثے میں موت پر اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے رولنگ دی ہے کہ پرووسٹ اور چیف پراکٹر کو معطل کیا جائے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی سربراہی میں شروع ہوا تو حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے مالاکنڈ یونیورسٹی میں طلبا کو رباب لانے پر معطل کرنے اور ہاسٹل سے نکالنے کے معاملے کو اسمبلی فلور پر اٹھایا۔
مزید پڑھیں
طالب علم موسیٰ خان کی موت کے ذمہ داروں کو سزا دینے کے لیے حکومتی اور اپوزیشن اراکین یک آواز نظر آئے۔
حکومتی رکن شفیع اللہ خان نے کہاکہ موسیٰ خان کو ہاسٹل میں لائیٹ موسیقی پر پرووسٹ نے رات کو نکالا جو باہر کمرہ ڈھونڈنے کے دوران سڑک حادثے کا شکار ہوا۔
انہوں نے کہاکہ موسیٰ خان شدید زخمی ہوا تاہم اسپتال میں اس کو آئی سی یو میں داخل نہیں کیا گیا جس کے باعث وہ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ طالبعلم کی موت کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی احمد کنڈی نے کہاکہ حکومت انکوائری کرائے اور اس کا ٹائم فریم دے۔ جس کے جواب میں اسپیکر کا کہنا تھا کہ اگر حکومت انکوائری نہیں کراتی تو ہاؤس کی اسپیشل کمیٹی بنائیں گے۔
وزیر صحت خیبر پختونخوا قاسم علی شاہ نے ہاؤس کو یقین دہانی کرائی کہ اسپتال کے آئی سی یو میں بیڈ نہ ملنے کی مکمل انکوئری کرائی جائے گی۔
سینیئر حکومتی رکن مشتاق غنی نے کہاکہ مالاکنڈ یونیورسٹی کے پرووسٹ اور چیف پراکٹر کو معطل کیا جائے، انہوں نے کیسے ایک طالب علم کو رات کے وقت ہاسٹل سے نکالا۔
اسپیکر کی آج ہی سینیڈیکیٹ کی میٹنگ بلانے کی ہدایت
اسپیکر بابر سلیم نے رولنگ دی کہ انکوائری تک پرووسٹ اور چیف پراکٹر کو معطل کیا جائے۔ اسپیکر نے کہاکہ مالاکنڈ سے پشاور تک بچے کو لایا گیا لیکن علاج نہیں ہوا اس میں جو جو ملوث ہیں ان کو معطل کرکے رپورٹ دی جائے۔
اسپیکر کی رولنگ پر وزیر تعلیم مینا خان آفریدی نے ایوان کو بتایا کہ واقعے کی مکمل انکوائری کے لیے کمیٹی بنائی ہے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی ایکٹ کے تحت معطل یا برخاست کرنے کا اختیار سینڈیکیٹ کے پاس ہے، جس پر اسپیکر نے رولنگ دی کہ رات کو ہی سینڈیکیٹ کی میٹنگ بلائی جائے اور ان کو معطل کریں۔
طالب علم کی موت کے خلاف احتجاج
دوسری جانب موسیٰ خان کی موت کے خلاف سول سوسائٹی کی جانب سے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین کا موقف تھا یونیورسٹی انتظامیہ نے رباب لانے پر بچوں کو کیمپس سے نکالا اور ہاسٹل کی رہائش معطل کی جس کی وجہ سے کمرے کی تلاش کے دوران ایک طالب علم ٹریفک حادثے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
انہوں نے کہاکہ رباب امن کی نشانی ہے، اس پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے، یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔
حالات کشیدہ، یونیورسٹی 3 روز کے لیے بند
اِدھر ساتھی طلبا کو یونیورسٹی میں رباب لانے پر معطل کرنے کے خلاف مالاکنڈ یونیورسٹی کے طلبا سراپا احتجاج بن گئے اور کشیدہ حالات کے باعث یونیورسٹی انتظامیہ نے جامعہ کو 3 روز کے لیے بند کر دیا۔
اعلامیے کے مطابق مالاکنڈ یونیورسٹی، ویمن سب کیمپس بٹ خیلہ اور ملحقہ اسکول و کالجز 3 سے 5 جون تک بند رہیں گے۔
اسسٹنٹ رجسٹرار اکیڈیمکس نے وائس چانسلر کی منظوری سے یونیورسٹی بندش کا اعلامیہ جاری کردیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں جاری امتحانات کو ری شیڈول کیا جائے گا۔