بتایا جائے نیب ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج ہے یا نہیں، لاہور ہائیکورٹ

منگل 4 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ میں نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت جسمانی ریمانڈ 40 روز کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت جاری کی ہے کہ بتایا جائے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج ہے یا نہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب آرڈیننس کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے کہ یہ آرڈیننس بانی پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کرنے کے لیے منظور کیا گیا ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کی اور کہا کہ بتایا جائے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج ہے یا نہیں۔ بعد ازاں، عدالت نے کیس کی سماعت 6 جون تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں جسمانی ریمانڈ کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ یہ آرڈیننس محض ایک سیاسی جماعت کے لیے جاری کیا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی ہونی چاہیے تھی، صدر آصف زرداری کی غیرموجودگی میں آرڈیننس کو منظور کرلیا گیا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp