خیبر پختونخوا کے گورنر نے صوبے میں عام انتخابات کے لیے 8 اکتوبر کی تاریخ تجویز کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا ہے ۔

گورنر کے پی کے حاجی غلام علی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں دہشت گردی کی کارروائیاں آئے روز بڑھ رہی ہیں جس کے باعث فوری انتخابات ممکن نہیں ہیں اس لیے 8 اکتوبر کو انتخابات کرائے جائیں۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے چیف الیکشن کمشنر کو خط ارسال کیا ہے جس میں پہلے لکھے گئے خطوط کا بھی حوالہ دیا گیا ہے اور ساتھ ہی صوبے میں دہشت گردی کے واقعات کا بھی تفصیلی ذکر موجود ہے۔
گورنر نے خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں بارڈر پر فائرنگ ہوئی،کوہاٹ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے علاوہ 15 مارچ کو جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ فورسز کا شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
حاجی غلام علی نے موقف اختیار کیا ہے کہ 19 مارچ کو باڑہ ضلع خیبر میں نامعلوم دہشت گردوں نے تھانے پر فائرنگ کی۔21 اور 22 مارچ کی درمیانی شب ڈی آئی خان میں تھانے پر حملہ ہوا اور جوابی سرچ آپریشن کے دوران 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔
اس کے علاوہ انہوں نے لکھا کہ 21 مارچ کو بریگیڈیئر مصطفیٰ برکی دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوگئے اور 7اہلکار زخمی بھی ہوئے جن میں سے 3 کی حالت نازک ہے۔
دہشت گردی کے واقعات کا تفصیل کے ساتھ ذکر کرنے کے بعد گورنر نے لکھا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کو بھی 8 اکتوبر تک موخر کردیا ہے اس لیے خیبر پختونخوا میں بھی 8اکتوبر کو ایک ساتھ انتخابات کرائے جائیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بھی 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی کرکے 8 اکتوبر کی تاریخ دی تھی ۔