پاکستان میں 2022ء کے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد تعمیرنو اور بحالی کے منصوبوں کے حوالے سے عالمی برادری عالمی برادری کی جانب سے فنڈز فراہمی کا وعدہ پورا نہ ہوا، رواں برس اپریل تک پاکستان کو کل 11 ارب ڈالر میں سے صرف 2.8 ارب وصول ہوسکے۔
مزید پڑھیں
اس بات کا انکشاف وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ نے وزیراعظم آفس میں منعقدہ انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ (آئی پی ایس جی) کے چوتھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس کا مقصد 2022ء کے سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیرنوکے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینا اور ماحولیاتی و موسمیاتی لحاظ سے موزوں پاکستان کے لیے کو ششوں کو منظم کرناتھا ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احد چیمہ نے جنیوا میں منعقدہ ماحولیاتی وموسمیاتی لحاظ سے موزوں پاکستان کے حوالہ سے بین الاقوامی کا نفرنس میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زوردیا۔
احد خان چیمہ نے کہا کہ 2022ء کے سیلاب کے بعد تعمیرنو اور بحالی کے منصوبوں کے حوالے سے عالمی برادری کو اپنے وعدوں پر عمل درآمد کرنا چاہئے، حکومت موسمیاتی لحاظ سے موزوں بنیادی ڈھانچہ کی تعمیرمیں پرعزم ہے، ترقی اور تعمیر نو کی کو ششوں کے لئے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر میں توانائی اور موسمیاتی موزونیت لازمی امر ہے۔
وفاقی وزیر نے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی اہمیت کو اجاگرکرتے ہوئے کہا کہ ترقی اور تعمیر نو کی کو ششوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر ایک لازمی امر ہے ، ہمیں امید ہے کہ بین الاقوامی ترقیاتی شراکت دار ان اہم شعبوں پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے۔
موسمیاتی لحاظ سے موزوں اور پائیدار بحالی اور تعمیرنو کے فریم ورک کے حوالے سے آئی پی ایس جی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبہ کی ترقی میں معاونت، مالیاتی وعدوں کی تکمیل، رہنمائی فراہم کرنے اور فنڈنگ گیپ ہمارے اہم اہداف میں شامل ہیں۔
انہوں نے تعمیرنو اور بحالی کے منصوبوں میں صوبائی حکومتوں کے تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے وعدے کے مطابق حکومت فور آر ایف منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔