کیا گارنٹی ہے کہ 8 اکتوبر کو بھی الیکشن ہو جائیں گے، عمران خان

جمعہ 24 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جو لوگ الیکشن کو 8 اکتوبر پر لے کر گئے ہیں کیا گارنٹی ہے کہ 8 اکتوبر کو انتخابات ہوں گے یا نہیں؟

ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جہاں پر قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہاں لوگ آزاد نہیں ہوتے اور اس وقت پاکستان میں لوگوں کے ساتھ بھیڑ بکریوں جیسا سلوک کیا جارہاہے۔

عمران خان نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ریاست بنائی تو اس کی بنیاد عدل وانصاف پر رکھی گئی کیوں کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی بھی معاشرے آگے نہیں بڑھ سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اوریہ خوف پھیلانے کے لیے اس حد تک گر گئے ہیں کہ افطاری پر بیٹھے ہوئے ہمارے کارکنوں کو پکڑ لیا گیا۔

حسان نیازی کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے بھانجے کو ضمانت کے باوجود گرفتار کرلیا گیا اور اس کے بعد جھوٹی ایف آئی آر درج کردی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کو کپڑے اتارنے کا شوق ہے مگر جیلوں میں لوگوں پر ٹارچر کرنے والے بزدل لوگ ہیں۔

ہمارے ایک اور خاص کارکن کو اٹھا لیا گیا

 انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے ایک ہزار کارکن جیلوں میں ہیں اور ظل شاہ کی طرح ہمارے ایک اور اسپیشل کارکن کو بھی غائب کردیا ہے،اب اس کے اہل خانہ پریشان ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ کیا جارہاہے وہ یہاں ہمارے ساتھ  ہورہا ہے تو پھر فرق کیا رہ گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے آج عدالت میں جج کے سامنے کہا کہ صرف دولوگوں کو سرچ وارنٹ لے کر میرے گھر آنے کی اجازت تھی مگر 40 پولیس اہلکار میرے گھر داخل میں ہوئے اور سب کچھ لوٹ کر چلے گئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں جو کچھ ہور ہاہے یہ کسی آزاد ملک میں نہیں ہوسکتا۔

عدلیہ اور وکلا کمیونٹی پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے

عمران خان نے کہا کہ میں اپنی عدلیہ اور وکلا کمیونٹی کو کہتا ہوں کہ آج آپ پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پر شبلی فراز کو زخمی کیا گیا اور نامعلوم افراد مجھے قتل کرنا چاہتے تھے۔

قتل کے منصوبے سے متعلق پولیس کے سینیئر افسران نے بتایا

عمران خان نے انکشاف کرتے ہوئے کہا انہیں پولیس کے سینیئر لوگوں نے بتایا کہ اسلام آباد پیشی کے موقع پر آپ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا اور یہ سب نامعلوم افراد کو کرنا تھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پولیس اس وقت ڈری ہوئی ہے کیوں کہ جب قتل وغارت ہوگی تو پولیس کا نام آئے گا نامعلوم افراد کا نام تو آتا نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی بنانے کی بات کرنے والے بتائیں کہ وہ لوگ جے آئی ٹی بنائیں گے جو مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ اس سے پہلے جو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنی تھی اس کا کیا بنا؟

عمران خان نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی بنانی ہے تو چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائیں اس کے علاوہ ہمیں کسی پر کوئی اعتبار نہیں ہے۔

مخالفین کو خوف ہے کہ میں اقتدار میں آگیا تو احتساب ہوگا

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مخالفین کو خوف ہے کہ عمران خان اقتدار میں آگیا تو ہمارا احتساب ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ موت اٹل حقیقت ہے میں آزادکشمیر میں ہوں یا جدھر بھی موت آکر رہنی ہے اس لیے میں بالکل بھی نہیں ڈرتا مگر اب قوم کوبھی  قربانی دینا پڑے گی کیوں کہ قربانی کے بغیر حقیقی آزادی نہیں ملتی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ لوگ آٹے کی لائنوں میں لگ کر مررہے ہیں اور حکمران اپنا مال بنا رہے ہیں اس لیے قوم آزادی کے لیے جدوجہد کرے کیوں کہ یہ قبضہ گروپ ایسے چھوڑ کر نہیں جائے گا۔

قوم حقیقی آزادی کی جدوجہد سے پیچھے نہ ہٹے

عمران خان نے کہا کہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ کے ذریعے خوف پھیلایا جارہاہے مگر قوم حقیقی آزادی کی تحریک سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹے کیوں کہ ایسا موقع شاید پھر کبھی نہ آئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں تو حقییقی آزادی کو جہاد سمجھتا ہوں اور یہیں زمان پارک میں بیٹھا ہوا ہوں جس نے مجھے قتل کرنا ہے یہاں آکر مار دے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم حقیقی آزادی کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے ۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آج قوم مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے اور حکمرانوں نے لوگوں کو آٹے کی لائنوں میں کھڑا کردیاہے۔ہمارے دور میں آٹا 55 روپے کلو تھا اور آج 155 روپے کلو تک فروخت ہورہاہے۔

مینار پاکسان جلسے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نماز تراویح کے بعد جلسہ کریں گے جہاں حقیقی آزادی کا پورا روڈ میپ دوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ میں مینار پاکستان جلسہ میں بتائوں گا کہ اس دلدل سے ہمیں کیسے نکلنا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ لاہور سے شروع ہونے والی تحریکیں پورے ملک میں پھیل جاتی ہیں اس لیے میری اہل لاہور سے اپیل ہے کہ آپ نے کل مینار پاکستان میں میری پوری تقریر سنیں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کو دلدل سے نکالنے کے لیے بھی جلسے کے دوران اپنے خطاب میں بتاؤں گا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پکڑیں گے تو وہ جلسے میں نہیں آسکیں گے مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp