آزاد کشمیر کی ہائیکورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے بھی وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس راجہ سید اکرم کی سربراہی میں آزاد کشمیر کے سپریم کورٹ کے 3 ججوں پرمشتمل فل بینچ نے ایڈووکیٹ ہارون مغل کی درخواست کی سماعت کی۔
ایڈووکیٹ ہارون مغل نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمشنر ان لینڈ ریونیو کو تبدیل کیا، ایسا کرنے سے وہ توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو جوڈیشل الاؤنس کیس میں کمشنر ان لینڈ ریوینیو کو تبدیل نہ کرنے کی ہدایت کر رکھی تھی تاہم ہائیکورٹ نے یہ رٹ پٹیشن اس بنیاد پر خارج کی تھی کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے۔
ہارون مغل نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 2019 میں ایک مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ توہین عدالت کیس میں درخواست گزار کا متاثرہ فریق ہونا ضروری نہیں۔
تاہم، وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ نے اب یہ کہہ کر مسترد کردی ہے کہ یہ معاملہ ان کو دیکھنا چاہیے جن کی مبینہ طور پر توہین کی گئی ہو۔
واضح رہے کہ ہائیکورٹ کی طرف سے توہین عدالت کی رٹ مسترد کیے جانے کے بعد ایڈووکیٹ ہارون مغل نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں رٹ دائر کی تھی۔