اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کل (جمعرات کو) 5 نئے اور غیرمستقل ارکان کے انتخاب کے لیے اجلاس منعقد ہوگا جس میں ایشیا سے پاکستان کے غیرمستقل رکن کے طور پر منتخب ہونے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے کل ہونے والے انتخابات میں پاکستان ایشیائی نشست کا دعویدار ہے، منتخب ہونے والے رکن یکم جنوری 2025 سے 2026 تک 2 سال کے لیے خدمات انجام دیں گے۔
منتخب ہونے والے نئے ممالک جاپان، ایکواڈور، مالٹا، موزمبیق اور سوئٹزرلینڈ کی جگہ لیں گے جن کی مدت 31 دسمبر کو ختم ہو گی۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا ہے۔
پاکستان بلامقابلہ امیدوار ہے؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ جاپان کی خالی کردہ ایشیائی ممالک کی نشست پر پاکستان بلا مقابلہ امیدوار ہے، 53 رکنی ایشیائی ممالک کے گروپ نے بھی پاکستان کی حمایت کی ہے۔
سلامتی کونسل 15 ممالک پر مشتمل ہے جس میں 5 ممالک چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا مستقل ارکان ہیں۔ ان مستقل ارکان کو کسی بھی قرارداد یا فیصلے کو ویٹو کرنے کا حق حاصل ہے۔ دیگر 10 غیرمستقل ارکان کو جنرل اسمبلی منتخب کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک اس انتخاب میں شامل ہوتے ہیں، یہ انتخاب خطے کے لحاظ اور جغرافیائی تقسیم کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ووٹنگ خفیہ بیلٹ کے ذریعے کی جاتی ہے۔
سلامتی کونسل میں انتخاب کے لیے کتنے ووٹ حاصل کرنا ضروری ہیں؟
سفارتی ذرائع نے مزید بتایا کہ امیدواروں کو منتخب ہونے کے لیے 2 تہائی اکثریت یا 128 ووٹ حاصل کرنے ہوتے ہیں چاہے وہ بلا مقابلہ ہی کیوں نہ ہوں، اگر کسی امیدوار کے ووٹ ہدف سے کم ہوں تو ووٹوں کی مطلوبہ تعداد حاصل کرنے تک دوبارہ پولنگ کرائی جاتی ہے، اگر اس عمل میں تعطل کی صورتحال پیدا ہوجائے تو سمجھوتہ کرنے والے امیدوار کو لایا جاتا ہے۔
سلامتی کونسل میں انتخاب کے لیے صومالیہ اور ماریشس ایک ایک افریقی نشست کے لیے امیدوار ہیں، ڈنمارک اور یونان ایک مغربی یورپی نشست کے لیے میدان میں ہیں، پاناما لاطینی امریکی نشست کے لیے واحد امیدوار ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیرمستقل ارکان کے انتخابات کے لیے ایک مخصوص حکمت عملی تیار کر رکھی ہے، اس حکمت عملی کے تحت ووٹ کے حصول کے لیے چند مخصوص خطوں اور ممالک کے گروپس پر خصوصی کام کیا گیا ہے۔ پاکستانی وفد کی قیادت اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ منیر اکرم اور عثمان جدون کر رہے ہیں۔