کیا جلد کو بوڑھا ہونے سے بچایا جا سکتا ہے؟

جمعرات 6 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جلد کا بوڑھا ہونا کسی کو بھی پسند نہیں ہوتا اور ہر ایک یہی چاہتا ہے کہ اس کی جلد ہمیشہ ترو تازہ اور جوان رہے۔ گو یہ ایک ناممکن سی بات دکھائی دیتی ہے لیکن آج کی نئی ٹیکنالوجی نے اس مسئلے کا حل بھی تجویز کردیا ہے۔

گزشتہ چند برسوں میں ٹیکنالوجی نے جتنی زیادہ ترقی کی ہے اس کے نتیجے میں شعبہ جمالیات میں بھی بہت زیادہ تیزی سے ترقی ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ جس میں چہرے کے خدوخال کی بناوٹ کو تبدیل کروانا، اپنے نین و نقوش کو ابھارنا، صاف رنگت اور جلد کی صحت سے منسلک مختلف مسائل کے ٹریٹمنٹس بآسانی ممکن ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ جلد پر جھریوں، لاف لائنز اور ایجنگ کے مسائل کا حل بھی کسی نہ کسی حد تک سامنے آچکا ہے۔

مگر وہ کون سی ٹریٹمنٹس ہیں جو جلد کو جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں اور ان کا اثر کتنا عرصہ رہتا ہے؟ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستان کی مشہور ایستھیٹک فزیشن ڈاکٹر ندا حسن کہتی ہیں کہ ایجنگ کا عمر کے ساتھ ہونا ایک قدرتی عمل ہے مگر چھوٹی عمر میں ایجنگ کا ہونا بہت سی چیزوں پر منحصر ہیں جن میں آپ کی ڈائٹ، سگریٹ نوشی کی عادت اور جینیٹک ہسٹری شامل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایجنگ کو ختم نہیں کیا جا سکتا مگر اسے کنٹرول ضرور کیا جا سکتا ہے، فلرز اور بوٹاکس کے ذریعے ایجنگ کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور اپنی غذا میں تمام نیوٹرنٹس، وٹامنز اور منرلز کو شامل کرلینے سے بھی ایجنگ کے اثر سے جلد کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ایجنگ صرف جلد کا ڈھلکنا ہے جبکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے بلکہ چہرے کی ہڈیاں بھی عمر کے ساتھ بھربھری ہونے لگتی ہیں اور جلد میں موجود لیگامنٹس (ہڈیوں کو جوڑنے والے ٹشوز) بھی کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں لہٰذا ان سب چیزوں کو مد نظر رکھ کر ٹریٹمنٹ کی جاتی ہے جس سے ایک اچھا اینٹی ایجنگ رزلٹ ملتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ورزش بہت ضروری ہے مگر وہ لوگ جو سخت ڈائٹ کر رہے ہوتے ہیں ان کو دیکھا جائے تو ان کی جلد ڈھلکنا شروع ہو جاتی ہے اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ اپنے روزمرہ ڈائٹ پلان سے ان غذائی اجزا کو نکال دیتے ہیں جو صحتمند رہنے کے لیے نہایت اہم ہوتے ہیں۔

کیا گلوٹا تھیون کینسر کا باعث بن سکتا ہے؟

وائٹننگ ٹریٹمنٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ندا حسن کا کہنا تھا کہ گلوٹا تھیون کا استعمال وائٹننگ کے لیے بہت زیادہ بڑھ چکا ہے مگر اس کا ٹیبلٹ کی شکل میں استعمال ہو یا پھر ڈرپس اور انجیکشنز کی صورت میں تینوں طرح سے ہی یہ محفوظ نہیں ہے کیونکہ اس کا لمبے عرصے تک استعمال جگر، گردوں اور دیگر اعضا کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور اس کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ کینسر کا باعث بھی بنتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے منفی اثرات ہیں مگر اس کے حوالے سے ریسرچ اب بھی جاری ہے اس لیے ابھی کوئی حتمی بات کہنا قبل از وقت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی اس کا استعمال تجویز نہیں کرتیں اور اگر پھر بھی کوئی چاہتا ہے تو یہ 8 سے 10 انجیکشنز کا کورس ہوتا ہے، ہفتے میں ایک انجیکشن لگتا ہے جس کے بعد آپ کو اس کے رزلٹس کو برقرار رکھنے کے لیے مہینے میں ایک انجیکشن لگوانا پڑتا ہے اور اگر 6 مہینے آپ اسے برقرار نہیں رکھ پاتے تو اس کا اثر کچھ ہی ماہ میں ختم ہونے لگتا ہے اور آپ بالکل پہلے جیسے ہو جاتے ہیں۔

کیا گرمی میں اپنی رنگت کو بچانے کے لیے سن بلاک کافی ہوتا ہے؟

ڈاکٹر ندا نے کہا کہ اگر آپ دھوپ میں جا رہے ہیں اور آپ نے سن بلاک لگایا ہوا ہے تو آپ کو ہر 2 گھنٹے کے بعد سن بلاک لگانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ آپ بس ایک بار لگائیں اور پورا دن اسی میں گزاریں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو چھتری اور ہیٹس کا استعمال کرتے ہیں یا وہ خواتین جو حجاب اور نقاب کرتی ہیں ان کو چاہیے کہ وہ گرمیوں میں چھتری، کیپ اور حجاب ہلکے رنگوں میں استعمال کریں کیونکہ کالا، ہرا اور دیگر گہرے رنگ دھوپ کی شعاعوں کو جذب کرلیتے ہیں اور جو ہلکے رنگ ہوتے ہیں وہ دھوپ کی شعاعوں کو منعکس کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پھلوں، سبزیوں اور ٹھنڈے و صحت بخش مشروبات کا بھی استعمال کیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp