ملک کا سوچیں، عمران خان اور پی ٹی آئی کا نہیں، شبلی فراز

جمعرات 6 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اس وقت ملک اضطراب کی کیفیت میں ہے،اس لیے ملک کے مقبول لیڈر عمران خان کو رہا کیا جائے، ملک کا سوچیں، عمران خان اور پی ٹی آئی کا نہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف شبلی فراز نے کہا کہ سوشل میڈیا ٹیم پی ٹی آئی کا ہراول دستہ ہے، اس کی ملک کے لیے اور عوام کی آگاہی کے لیے خدمات بے مثال ہیں، لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش کرنے والوں کو ناکامی ہوگی۔ ’آپ سچ کو دبا نہیں سکتے، جیسا کہ حمود الرحمان کمیشن کے حوالے سے 50 سال بعد لوگوں میں آگاہی آگئی ہے۔‘

شبلی فراز نے کہا کہ آگاہی قوموں کی ترقی کا باعث بنتی ہے، اگر قوم اپنے ملک کی تاریخ جانے بغیر جہالت میں رہے گی تو وہ غلطیاں دہراتی رہے گی۔’باقی ممالک میں بھی یہ ہوتا ہے کہ 30 سال بعد کوئی اسٹیٹ سیکریٹ نہیں رہتا، اس کو عوام تک پہنچایا جاسکتا ہے، یہ اس لیے کیا جاتا ہے کہ دوبارہ ایسی غلطیاں نہ ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ہم حالیہ واقعات کی 1971 سے مماثلت دیکھ رہے ہیں، تصادم ہوسکتا ہے، اس لیے ہم نہیں چاہتے کہ ہم وہی غلطیاں دہرائیں اور وہی نقصان اٹھائیں، اب تو ہم نقصان اٹھانے کے بالکل قابل ہی نہیں رہے ہیں، اس لیے اہم ہے کہ ’ہم ملک کا سوچیں، عمران خان اور پی ٹی آئی کا نہیں، ملک تباہ ہورہا ہے۔‘

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اس وقت ملک اضطراب کی کیفیت میں ہے، ملکی معیشت و سیکیورٹی کا جو حال ہے، اس سے لگتا ہے کہ یہ بالکل اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے، جس کو چاہا اس کو کسی بھی مقدمے میں اٹھا لیا، یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔

’عمران خان جو ملک کا سب سے مقبول لیڈر ہے، اس کو رہا کیا جائے، ان پر سیاسی بنیاد پر بنائے گئے مقدمات ختم کریں اور ملک کو آگے بڑھائیں، یہ ملک ویسے نہیں چل سکتا جس طرح چل رہا ہے، اگر ہوش کے ناخن نہ لیے تو خدانخواستہ ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس طرح ملک کو پہلے نقصان پہنچا۔‘

شبلی فراز نے کہا ہے کہ فارم 45 کے ذریعے عوام سے جو مینڈیٹ چھینا گیا ہے وہ عوام کو دیا جائے، اس سے ملک میں سیاسی استحکام بھی آجائے گا اور ملک کی معیشت بھی بہتر ہونا شروع ہو جائے گی، ملکی معیشت کی بہتری کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp