پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کا انتخاب جیت لیا، پاکستان نے یہ انتخاب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 5 نئے اورغیرمستقل ارکان کے انتخاب کے لیے منعقدہ اجلاس میں جیتا۔
مزید پڑھیں
جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے 5 غیر مستقل ارکان کو 2025-2026 کی مدت کے لیے منتخب کر لیا ہے۔ جنرل اسمبلی کے انتخابات میں صومالیہ، پاکستان، پاناما، یونان اور ڈنمارک نے کامیابی حاصل کی۔
سلامتی کونسل کے اعلان کے مطابق صومالیہ کو 179، پاکستان کو 182، پاناما کو 183، یونان کو 182 اور ڈنمارک کو 184 ووٹ ملے جو ایکواڈور، جاپان، مالٹا، موزمبیق اور سوئٹزرلینڈ کی جگہ 2 تہائی ووٹ حاصل کرنے کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔
نئے ارکان یکم جنوری 2025 سے 31 دسمبر 2026 تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔
اس سے قبل پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 7 مرتبہ، پاناما 5، ڈنمارک 4، یونان 2 بار اور صومالیہ ایک بار رکن رہ چکا ہے۔
سلامتی کونسل کے بدھ کو ہونے والے انتخابات میں پاکستان ایشیائی نشست کا دعویدار تھا، منتخب ہونے والے رکن یکم جنوری 2025 سے 2026 تک 2 سال کے لیے خدمات انجام دیں گے۔
منتخب ہونے والے نئے ممالک جاپان، ایکواڈور، مالٹا، موزمبیق اور سوئٹزرلینڈ کی جگہ لیں گے جن کی مدت 31 دسمبر کو ختم ہو گی۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا ہے۔
پاکستان جاپان کی خالی کردہ ایشیائی ممالک کی نشست پرامیدوار تھا، 53 رکنی ایشیائی ممالک کے گروپ نے بھی پاکستان کی حمایت کی تھی۔
سلامتی کونسل 15 ممالک پر مشتمل ہے جس میں 5 ممالک چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا مستقل ارکان ہیں۔ ان مستقل ارکان کو کسی بھی قرارداد یا فیصلے کو ویٹو کرنے کا حق حاصل ہے۔ دیگر 10 غیرمستقل ارکان کو جنرل اسمبلی منتخب کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک اس انتخاب میں شامل ہوتے ہیں، یہ انتخاب خطے کے لحاظ اور جغرافیائی تقسیم کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ووٹنگ خفیہ بیلٹ کے ذریعے کی جاتی ہے۔
غیر مستقل رکنیت کے لیے امیدواروں کو منتخب ہونے کے لیے 2 تہائی اکثریت یا 128 ووٹ حاصل کرنے ہوتے ہیں چاہے وہ بلا مقابلہ ہی کیوں نہ ہوں۔
اگر کسی امیدوار کے ووٹ ہدف سے کم ہوں تو ووٹوں کی مطلوبہ تعداد حاصل کرنے تک دوبارہ پولنگ کرائی جاتی ہے، اگر اس عمل میں تعطل کی صورتحال پیدا ہوجائے تو سمجھوتہ کرنے والے امیدوار کو لایا جاتا ہے۔
سلامتی کونسل میں انتخاب کے لیے صومالیہ اور ماریشس ایک ایک افریقی نشست کے لیے امیدوار تھے، ڈنمارک اور یونان ایک مغربی یورپی نشست کے لیے میدان میں تھے، پاناما لاطینی امریکی نشست کے لیے واحد امیدوار تھی۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیرمستقل ارکان کے انتخابات کے لیے ایک مخصوص حکمت عملی تیار کر رکھی تھی، اس حکمت عملی کے تحت ووٹ کے حصول کے لیے چند مخصوص خطوں اور ممالک کے گروپس پر خصوصی کام کیا گیا۔ پاکستانی وفد کی قیادت اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ منیر اکرم اور عثمان جدون کر رہے تھے۔
سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کے لیے حمایت پر گروپ کے مشکور ہیں، دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 2025-2026 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کا انتخاب جیت لیا ہے
پاکستان کو آج نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے انتخابات میں زبردست حمایت حاصل ہوئی ہے، ہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تمام اراکین کے پاکستان پر اعتماد کرنے پر مشکور ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اراکین کے پاکستان کو سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب کرنے پر شکر گزار ہیں۔ کونسل کے لیے پاکستان کی توثیق کرنے پر ہم ایشیا پیسیفک گروپ کے اراکین کے بھی مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ دنیا کے کئی خطوں میں اقوام متحدہ کی قیام امن کی کوششیں شامل ہے۔ اپنی آنے والی مدت میں، پاکستان حل طلب اور جاری تنازعات کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے پرعزم رہے گا۔
پاکستان اقوام متحدہ کی قیام امن اور نفاذ امن کی کوششوں کی حمایت اور علاقائی اور عالمی بحرانوں کے حل میں موثر کردار ادا کرے گا۔
پاکستان اقوام متحدہ زیادہ مؤثر کردار ادا کرے گا، وزیر خارجہ
ادھر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے 182 ووٹوں کی زبردست حمایت کے ساتھ 2025 اور 2026 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر پاکستان کے انتخاب پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔
جمعرات کو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے تہنیتی پیغام میں نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان جنگ کی روک تھام اور امن کو فروغ دینے کے اقوام متحدہ کے چارٹر کے وژن کے ساتھ اپنی وابستگی کو برقرار رکھنے، عالمی خوشحالی اور انسانی حقوق کے عالمی احترام کو فروغ دینے کا منتظر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کے مطابق بین الاقوامی امن و سلامتی کی بحالی کے لیے مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اس موقع پر وزارت خارجہ، اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن اور بیرون ملک پاکستان کے تمام مشنز کی جانب سے بہترین مہم اور ٹیم ورک کی تعریف کی۔
برطانوی ہائی کمشنر کی مبارکباد
ادھر ایکس ہینڈل پر برطانوی ہائی کمیشن کے آفیشل اکاؤنٹ پرجاری پوسٹ میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست پر پاکستان کے انتخاب پربرطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے بھی مبارکباد پیش کی ہے۔
جین میریٹ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان کو 2025-26 کے لیے سلامتتی کونسل کی غیرمستقل نشست پرآٹھویں بارکامیابی مبارک ہو۔ برطانیہ مشترکہ اہمیت کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔