کون سے بڑے نام اپنا آخری ٹی20 ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں؟

جمعہ 7 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئی سی سی مینز ٹی20 کرکٹ ورلڈ کپ 2024 مشترکہ طور پر امریکا اور ویسٹ انڈیز کی میزبانی میں کھیلا جارہا ہے۔ اب تک کئی سنسنی خیز مقابلے بھی شائقین کی توجہ پاچکے ہیں۔ رواں ماہ 29 جون کو میگا ایونٹ کا اختتام ہو جائے گا، لیکن یہ ٹورنامنٹ کئی سپر اسٹارز کا ممکنہ طور پر آخری ورلڈ کپ ہوسکتا ہے۔ آئیے ان کھلاڑیوں کی کارکردگی پر ایک نظر دوڑاتے ہیں۔

روہت شرما

روہت شرما 2007 میں ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم سے آج تک مستقل کھیل رہے ہیں۔ وہ مڈل آرڈر بلے باز سے ہوتے ہوئے لیجنڈری اوپنر میں شمار ہوتے ہیں، 2022 میں روہت نے ٹاپ آرڈر میں 19.33 کی اوسط سے صرف 106 رنز بنائے تھے۔ 37 سالہ روہت شرما ٹی20 ورلڈ کپ 2024 میں اپنی کارکردگی کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گے، کیونکہ یہ ان کا آخری ورلڈکپ ہے۔

شکیب الحسن

شکیب الحسن، بنگلہ دیش کے عظیم ترین کرکٹر ہیں، انہوں نے ٹورنامنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ 47 وکٹیں حاصل کیں۔ اگرچہ حالیہ برسوں میں ان کی بلے بازی کی گرتی ہوئی صلاحیت تشویش کا باعث رہی ہے لیکن وہ اب بھی بائیں ہاتھ کے بہترین آرتھوڈوکس اسپنر ہیں۔ اگرچہ انہوں نے اگلے ایڈیشن میں بھی کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، لیکن اس کے لیے 37 سالہ کھلاڑی کو کچھ کرکے دکھانا پڑے گا۔

ورات کوہلی

2014 اور 2016 میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ جیتنے والے کوہلی 37 سال کے ہوں گے جب ہندوستان 2026 میں اپنا اگلا ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلے گا، اور وہ اس وقت تک کوہلی ریٹائرمنٹ لے سکتے ہیں، کیونکہ شاندار بلے بازوں کی ایک قطار ٹیم میں ان کی جگہ لینے کے لیے پَر تولے ہوئے ہے۔

جونی بیئرسٹو

انگلینڈ کے جونی بیئرسٹو انجری کی وجہ سے 2022 ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے تھے لیکن اس بار انہیں مڈل آرڈر میں جگہ دی گئی ہے۔ تاہم بھارت اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے اگلے ورلڈ کپ سے قبل انہیں ریٹائرمنٹ لینے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

ڈیوڈ وارنر

ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد آسٹریلیا کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے کھلاڑی ڈیوڈ وارنر نے تصدیق کی ہے کہ 2024 کا ٹی20 ورلڈ کپ ان کے بین الاقوامی کیریئر کا اختتام ہوگا۔وہ آسٹریلیا کی 2022 کے ٹی20 ورلڈ کپ اور 2015 اور 2023 کے ون ڈے ورلڈکپ کی جیت کا حصہ رہ چکے ہیں۔

محمد نبی

محمد نبی افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے ہیں۔ نبی دائیں ہاتھ کے بلے باز اور آف بریک بولر کے طور پر بہترین آل راؤنڈر ہیں۔ انہوں نے افغانستان کو عالمی کرکٹ تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اپریل 2009 میں پہلا ایک روزہ بین الاقوامی جبکہ جون 2018 میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ وہ انڈین پریمیئر لیگ منتخب ہونے والے افغانستان کے پہلے کھلاڑی تھے۔ ستمبر 2019 میں انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ قوی امکان ہے کہ 39 برس سے زائد کی عمر میں وہ اپنا آخری ورلڈکپ کھیل رہے ہیں۔

ٹرینٹ بولٹ

ٹرینٹ بولٹ غیر ملکی فرنچائز کرکٹ کے منافع بخش معاہدوں کے لالچ میں اپنا سینٹرل کنٹریکٹ چھوڑنے کے فیصلے کے بعد نیوزی لینڈ کے لیے شاذو نادر ہی کھیلتے ہیں۔ چونکہ قومی ٹیم کے لیے ان کی شرکت زیادہ تر ورلڈ کپ تک محدود ہے، لہٰذا یہ حیرت کی بات نہیں ہوگی اگر 2024 کا ورلڈ کپ تجربہ کار فاسٹ بولر کے لیے عالمی ایونٹ میں ان کا آخری دور بن جائے۔

اینجلو میتھیوز

رواں برس جنوری میں میتھیوز نے زمبابوے کے خلاف 3 سال کے وقفے کے بعد سری لنکا کی ٹی20 ٹیم میں واپسی کی اور آتے ہی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی (118) بن گئے۔ 2009 میں رنر اپ رہنے والی اور 2014 میں جیتنے والی ٹیموں میں سے 37 سالہ میتھیوز اب اپنا آخری ٹی20 ورلڈکپ کھیل رہے ہیں۔

معین علی

معین علی انگلینڈ کرکٹ کے اہم کھلاڑی ہیں۔ وہ 18 جون کو 37 برس کے ہو جائیں گے۔ 2026 کے ورلڈ کپ مین ان کے کھیلنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں، اس لیے وہ ٹائٹل کے دفاع میں ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کو یادگار بنانے کی کوشش کریں گے۔

آندرے رسل

آندرے رسل کو 2021 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کرنے کے بعد اگلے ایڈیشن کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تھا۔ جب چیف سلیکٹر ڈیسمنڈ ہینس نے کہا تھا کہ ٹیم ان سے آگے بڑھ گئی تھی، لیکن رسل کو ان کی دستیابی کی تصدیق کے بعد واپس بلایا گیا ہے۔ تاہم قیاس ہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ 2024 آندرے رسل کا آخری ورلڈ کپ ہوسکتا ہے۔

عادل رشید

عادل رشید 2022 ورلڈکپ کی کامیابی کا لازمی حصہ تھے۔ انہوں نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں 26.09 کی اوسط سے 21 وکٹیں حاصل کیں۔ انہیں سن رائزرز حیدرآباد نے 2023 کی انڈین پریمیئر لیگ کی نیلامی میں 2 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ راشد انگلینڈ کی ٹیم کا حصہ تھے جس نے 2019 کرکٹ ورلڈ کپ اور 2022 کا ٹی20 ورلڈ کپ جیتا تھا۔ 36 سالہ عادل راشد دائیں ہاتھ کے لیگ بریک بولر کے طور پر ون ڈے اور ٹی20 میں اسپن باؤلرز میں انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔

کرس جورڈن

98 وکٹوں کے ساتھ کرس جورڈن عادل رشید (110) کے بعد انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔ 2016 میں رنر اپ رہنے والی اور 2022 میں ٹائٹل جیتنے والی ٹیموں میں سے 35 سالہ جورڈن ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کے بعد کرکٹ کو الوداع کہہ سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp