ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن پر جمعہ کی شام کوپن ہیگن کے علاقے کولٹرویٹ میں ایک شخص نے حملہ کیا تھا، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا ہے۔
ڈنمارک کی وزیراعظم کے آفس کیمطابق وزیراعظم میٹے فریڈرکسن کوپن ہیگن میں ہونے والے حملے کے بعد صدمے میں ہیں۔ حملہ شہر کے وسط میں ایک چوک پر ہوا، جب ایک شخص گلی سے نکل کر آیا اور اس نے وزیراعظم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
ڈنمارک پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے اور واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں، تاہم حملہ آور کے مقصد کے بارے میں ابھی تک کوئی بات سامنے نہیں آئی۔
مزید پڑھیں
عینی شاہدین نے مقامی اخبار کو بتایا کہ انہوں نے حملہ آور کو دیکھا ہے۔ جب ایک شخص مخالف سمت سے آیا اور اس نے وزیراعظم کے کندھے پر زور سے دھکا مارا جس کی وجہ سے وہ ایک طرف کو گر گئیں۔ حملہ ڈنمارک میں یورپی یونین کے انتخابات میں ووٹنگ سے 2 روز قبل ہوا ہے۔
ڈنمارک کے وزیرماحولیات میگنس ہیونیک نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا ہے کہ میٹے پر حملے سے انہیں صدمہ پہنچا ہے، اس نے ہم سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے جو ان کے قریب ہیں۔ ہمارے خوبصورت، محفوظ اور آزاد ملک میں ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ایک دوسرے کا خیال رکھیں اور ان اقدار کا پاس رکھیں جن پر ہمارا ملک بنایا گیا ہے۔
Danmarks statsminister Mette Frederiksen er i dag blevet overfaldet og slået af en mand på Kultorvet i København.
Mette er naturligvis chokeret over overfaldet. Jeg må sige, at det ryster os allesammen, der er tæt på hende.
Sådan noget må ikke ske i vores smukke, sikre og frie…
— Magnus Heunicke (@Heunicke) June 7, 2024
ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈریکسن پر حملہ سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو کو گولی مارنے کے بعد ایک ماہ سے بھی کم مدت میں ہوا ہے۔ رابرٹ فیکو پر اس وقت پے در پے گولی چلائی گئی جب وہ اپنے حامیوں کا استقبال کر رہے تھے۔ اگر چہ وہ اس حملے میں بچ گئے لیکن انہیں متعدد پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
46 سالہ فریڈرکسن 4 سال قبل 2019 میں وزیراعظم بنی تھیں۔ وہ ڈنمارک کی تاریخ کی سب سے کم عمر وزیراعظم ہیں۔ وہ اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے الجھ پڑی تھیں جب ٹرمپ نے گرین لینڈ خریدنے کی بات کی تھی۔ فریڈرکسن نے امریکی صدر کی تجویز کو ’مضحکہ خیز‘ کہہ کر مسترد کر دیا تھا تو ٹرمپ نے انہیں ’بدتمیز‘ قرار دیا تھا۔