وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئین توڑنے والے سن لیں! ایک وقت آئے گا آپ کو پھانسی پر لٹکائیں گے۔
سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہاکہ عمران خان ایک سوچ اور نظریے کا نام ہے جسے کوئی ختم نہیں کرسکتا، جس دن اس نے ہمیں باہر نکلنے کی کال دی تو جعلی حکومت نظر نہیں آئے گی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ملک اداروں اور شخصیات کے فیصلوں سے نہیں آئین کے تحت چلتے ہیں مگر آج عمران خان جعلی کیسز میں جیل میں بند ہیں۔
انہوں ںے کہاکہ عمران خان 300 سے زیادہ دنوں سے جیل میں ہیں، ایسا کرنے والے یاد رکھیں گے کہ ہم اس سب کا حساب لیں گے اور ایک دن کا 100 دن کے برابر تمہیں حساب دینا پڑے گا۔
سوات
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا جلسے سے خطاب #PTISwatJalsa#آئین_کو_بحال_کرو pic.twitter.com/mQhljH90O2
— PTI (@PTIofficial) June 8, 2024
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ جس ذوالفقار بھٹو کے لیے ملک کے ٹکڑے کیے گئے پھر اسے بھی پھانسی دے دی، یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم اپنا حق چھین کر لینا اچھی طرح جانتے ہیں، کوئی کشمیر والوں سے پوچھ لے کہ ان کے ساتھ آزادی کی جنگ کس نے لڑی تھی۔
عمران خان جلد رہا ہو جائیں گے، بیرسٹر گوہر
قبل ازیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان بہت جلد رہا ہو جائیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان جیل میں اپنے نظریے پر کھڑے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ اپنے ساتھ زیادتی معاف کرتا ہوں مگر ملک کے ساتھ کی گئی زیادتی کو معاف نہیں کروں گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین و قانون کی بحالی ہو، لوگوں کو اٹھانا اور ان پر ظلم کرنا اب بند ہونا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ اظہر مشوانی کے بھائیوں کے ساتھ ظلم کو ہم لاقانونیت سمجھتے ہیں۔
ہم ملک میں جمہوریت اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد شروع کررہے ہیں، اسد قیصر
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ جب حق پر فیصلے ہوں گے تو عمران خان رہا ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ سوات جلسے میں مراد سعید کی کمی محسوس ہورہی ہے، ہم ملک میں جمہوریت اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد شروع کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم عوامی مینڈیٹ کی توہین کو نہیں مانتے، خیبرپختونخوا میں ایک بار پھر دہشتگردی کا خدشہ ہے، مگر ملک میں بدامنی پھیلانے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔
ہمیں کلاشنکوف کلچر نہیں قلم اور امن چاہیے
انہوں نے کہاکہ ہمیں کلاشنکوف نہیں قلم اور امن چاہیے، این ایف سی ایوارڈ سے متعلق وعدے پورے کیے جائیں۔
اسد قیصر نے کہاکہ اگر زبردستی فیصلے مسلط کیے گئے تو ہم قبول نہیں کریں گے، ہم بچوں کے لیے تعلیم چاہتے ہیں، بدامنی نہیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ ملاکنڈ اور فاٹا میں کسی صورت ٹیکس کا نفاذ قبول نہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 8 جون کو اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کیا تھا تاہم انتظامیہ کی جانب سے روات کے مقام پر جلسے کی اجازت ملنے کے بعد مقام تبدیل کردیا گیا تھا۔