وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان تحریک انصاف میں کسی کو کوئی اہمیت نہیں دیتا، ملکی مسائل کے حل کے لیے سیاسی جماعتوں کو آپس میں مذاکرات کرنا ہوں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ علی امین گنڈاپور جو دھمکیاں دے رہے ہیں یہ سیدھی سیدھی ریاست کی مخالفت ہے، ان پر اسی دن دہشتگردی کا مقدمہ درج ہو جانا چاہیے تھا جس روز انہوں نے جتھہ لے کر پیسکو دفتر پر دھاوا بولا تھا مگر ہمارے وزیر داخلہ اور وزیر توانائی ان کی باتوں میں آگئے اور ساتھ بیٹھ کر پریس کانفرنس کرلی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ فوج کے خلاف بات کرنے والے علی امین گنڈاپور کو معلوم ہونا چاہیے کہ فوجی جوان خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں، اگر وہ ایک قدم بھی پیچھے ہٹ جائیں تو یہ وہاں پر حکومت نہیں کرسکتے ہیں۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ عمران خان افراتفری پر یقین رکھنے والا انسان ہے، 13 سال سے اس نے کسی کی بات نہیں سنی، 2011 میں اسٹیبلشمنٹ نے اس پر ہاتھ رکھا اور پال پوس کر اقتدار پر مسلط کیا۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اگر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو ہم اس میں رکاوٹ نہیں، یہ ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر تمام سیاسی جماعتوں کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن جب انہوں نے ساتھ نہ دیا تو برا بھلا کہنے پر اتر آئے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ جو لوگ پارلیمانی جمہوری نظام پر یقین نہیں رکھتے ان کو سیاست سے باہر کرنا ہوگا اور یہ آئین میں درج ہے، اگر ایسا نہیں کریں گے تو کل طالبان بھی اپنا گروپ بنا کر کہیں کہ ہمیں بھی الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی آئین پر یقین رکھنے والی شخصیات ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتا، اس حوالے وزیراعظم خود ہی کوئی موقف دے سکتے ہیں۔