وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کے بعد پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیاں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے لیے بہتر مواقع کی توقع رکھتی ہیں۔
دنیا کی معروف چینی انجینئرنگ اور پاور کمپنیاں جیسا کہ سی ایم ای سی اور پاور چائنا پاکستان کا مقصد سرمایہ کاری کو بڑھانا اور مختلف شعبوں میں نئے منصوبے شروع کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایم ای سی) پاکستان کے وائس جنرل مینیجر ڈائی باؤ نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے دوران پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقات کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک کے ابتدائی مرحلے نے پاکستان کی قومی تقدیر کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی اور مزید دو طرفہ تعاون کے لیے ایک اہم فریم ورک قائم کیا۔ یہ پیشرفت اگلے مراحل کی راہ ہموار کرتی ہے اور دونوں فریق سی پیک کے نئے مرحلے کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے دورہ چین نے تبدیلی کے اس مرحلے کے آغاز کا اشارہ دیا۔
کمپنی کے سینیئر نمائندے نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں قومیں تازہ کامیابیوں کا مشاہدہ کرنے اور مشترکہ کوریڈور کے نئے انداز کو اپنانے کی خواہش رکھتی ہیں۔
پاور چائنا کے چیئرمین کی وزیراعظم شہباز شریف سے کیا بات ہوئی؟
ڈائی باؤ نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کو قریب سے دیکھنے کے بعد ہمیں یقین ہے کہ دونوں ممالک اس نئے باب سے فائدہ اٹھائیں گے۔ ہماری کمپنی نے پچھلے 5 سالوں میں اس لمحے کے لیے تندہی سے تیاری کی ہے، جس میں صنعت کاری، زرعی جدید کاری، تجارت، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، غربت کے خاتمے اور مزید شعبوں میں اشتراک کار کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ دونوں حکومتوں کی غیر متزلزل حمایت کے ساتھ ہم اس سنگ میل کے منصوبے میں نمایاں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کے دوران پاور چائنا کے چیئرمین ڈنگ یان ژانگ نے یقین دلایا کہ ان کی کمپنی پاکستان میں ہائیڈرو پاور، جدید توانائی اور دیگر شعبوں میں فعال طور پر حصہ لینے کے لیے تیار ہے، جس سے مقامی توانائی کے ڈھانچے کو بہتر بنانے اور سبز ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔
پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا پاکستان میں پانی، ہوا، شمسی اور کانوں کے وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے متعلقہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر مزید سرمایہ کاری، انجینیئرنگ اور تعمیراتی مواقع تلاش کرے گی۔