پاکستان کرکٹ ٹیم، قوم کے کندھوں پر ایک اور بوجھ!

پیر 10 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جب پاکستان نے بھارت کو 119 رنز پر آؤٹ کیا تو خیال آیا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا معاملہ بالکل وہی ہے کہ چلے تو چاند تک، ورنہ شام تک مگر میچ ختم ہونے کے بعد چاند تو بہت دور رہ گیا، بات ایک بار پھر شام پر آکر رک گئی۔

ہم نے اب تک یہی سنا تھا کہ قوم کے کندھوں پر مہنگائی اور قرضوں کے بھاری بوجھ ہیں، مگر آج کے بعد اس قوم کے کندھوں پر قومی کرکٹ ٹیم کا بوجھ بھی آگیا ہے۔

امریکا کے خلاف شکست ہوئی تو ٹیم کے چاہنے والوں نے کہا کہ کھیل میں یہ سب ہوجاتا ہے، کبھی ہار تو کبھی جیت، ہم نے کہا بھی کہ ہار والی بات تو ٹھیک ہے، مگر جو کبھی جیت ہوتی ہے وہ کہاں ہے؟ کہنے لگے کہ بھارت کے خلاف دیکھیے گا، ہم کیسا زبردست کھیلیں گے۔ تو بس جس طرح قومی کرکٹ ٹیم نے زبردست کھیل پیش کیا ہے، مجھے یقین ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہر چاہنے والوں نے دیکھا ہوگا۔

یوں تو بابراعظم کی کپتانی کا بڑا ناقد رہا ہوں مگر آج کپتانی نسبتاً بہتر تھی اور بولرز نے تو کمال ہی کردیا۔ آج کپتان کی جانب سے ٹھیک بولر کو ٹھیک وقت پر استعمال کیا گیا، اور یہی وجہ ہے کہ بھارت کی مضبوط بیٹنگ لائن 119 رنز تک محدود ہوگئی۔

لیکن ہدف کے تعاقب میں ہماری بیٹنگ لائن اپ ایک بار پھر ایکسپوز ہوگئی۔ میں کبھی اس حوالے سے بات نہیں کروں گا کہ بیٹنگ کیسے کرتے ہیں، یہ کام کھلاڑی زیادہ بہتر جانتے ہیں، مگر میں اس حوالے سے ضرور بات کروں گا کہ ٹیم کی پلاننگ کیا تھی اور کیا ہونی چاہیے تھی۔ 120 گیندوں پر 120 رنز چاہیے تھے، کیا ہمیں یہ بات بھی نہیں معلوم تھی؟

ہمارے اوپنر محمد رضوان کچھ زیادہ ہی خوش نصیب ہیں، کچھ بھی کرلیں لوگ ان کی طرف انگلی نہیں اٹھاتے، مگر اب صرف انگلی ہی نہیں پورے ہاتھ اٹھنے چاہیئں کہ 44 گیندوں پر 31 رنز کی بزدلانہ اور کمزور اننگز نے پاکستان کو اہم ترین میچ میں شکست دلانے کے لیے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ بدقسمتی سے آج کی شکست میں ہمارا ہر بیٹسمین حصہ بقدر جثہ شامل رہا ہے۔

پوری بیٹنگ لائن اپ میں صرف 3 ایسے بیٹسمین تھے جنہوں نے 100 سے اوپر کے اسٹرائیک ریٹ سے رن بنائے۔ بابر اعظم نے 130 کے اسٹرائیک ریٹ سے 13 رنز بنائے، فخر زمان نے 162 کے اسٹرائیک ریٹ سے 8 گیندوں پر 13 رنز بنائے جبکہ نسیم شاہ نے 250 کے اسٹرائیک ریٹ سے 4 گیندوں پر 10 رنز بنائے۔ باقی رضوان سے افتخار احمد تک، کسی نے بھی میچ جیتنے کے لیے کوشش تک نہیں کی۔

ان اعداد و شمار کے بعد کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یار وکٹ ٹھیک نہیں تھی، اس وکٹ پر ہدف کا تعاقب آسان نہیں تھا۔ ایسے تمام ہی لوگوں کی معلومات کے لیے یہ بتاتا چلوں کہ پاکستان کو اننگ میں 7 فل ٹاس گیندیں ملیں، جن میں سے صرف ایک پر باؤنڈری ملی، تو اب کیا اس میں بھی وکٹ کا مسئلہ تھا؟

اس پر ایک دوست کی بات یاد آگئی۔ بیٹنگ کرتے ہوئے صفر پر اسٹمپ ہوئے تو اپنی غلطی ماننے کے بجائے کہنے لگے کہ یار بلا ہی ٹھیک نہیں تھا۔

لیکن ہمارا بلا ہی نہیں نصیب بھی خراب ہے۔ پاک بھارت میچ پر اگر مختصراً تجزیہ کچھ ہوسکتا ہے تو وہ یہ کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے کبھی یہ سوچا ہی نہیں کہ وہ بھارت کو شکست دے سکتی ہے۔ دوسری طرف بھارتی کرکٹ ٹیم کو شاید لمحے بھر کے لیے بھی یہ خدشہ نہیں ہوا کہ آج کا میچ وہ ہار جائے گی۔

ہمارا کمال یہ بھی ہے کہ ہماری ٹیم میگا ایونٹ میں ابھی تک ایک میچ بھی نہیں جیتی اس کے باوجود کوارٹر فائنل تک رسائی کے لیے ابھی سے ہم نے ’اگر، مگر‘ کے راپ الاپنے شروع کردیے ہیں۔ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کا اب اگلا میچ کینیڈا سے ایک دن بعد ہے جبکہ راؤنڈ مقابلوں کا آخری میچ آئرلینڈ سے 16 جون کو کھیلا جائے گا۔

یعنی سب سے پہلے تو ہمیں یہ دعا کرنی ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم اپنے یہ دونوں میچ اچھی طرح جیت جائے، پھر ہمیں یہ بھی دعا کرنی ہے کہ اب امریکا اپنا کوئی میچ نہ جیت سکے، صرف یہی نہیں بلکہ برے طریقے سے ہارے کہ پاکستان کو رن ریٹ کے میدان میں بھی کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔

ایسا لگتا ہے کہ قومی کھلاڑی پاکستان میں اپنی ٹریننگ میں کچھ کمی کر بیٹھے ہیں، بہتر تو یہی ہے کہ باقی میچوں میں بھی اپنی اسی کارکردگی کو جاری رکھتے ہوئے جلد از جلد پاکستان پہنچیں اور جہاں سے ٹریننگ رکی تھی وہیں سے کچھ عرصہ مزید ٹریننگ حاصل کرلیں، تاکہ مستقبل میں کبھی ہمیں ایسی رسوائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اگر نتائج اچھے نہیں آ رہے تو اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ کھلاڑیوں کے انفرادی ریکارڈز پر بات کرنا چھوڑ دیں۔ ہمارے مایا ناز اوپنر محمد رضوان نے آج اپنا 100واں ٹی20 مقابلہ کھیلا ہے، ہماری دعا ہے کہ وہ اسی طرح ٹیم پر قابض و براجمان رہیں۔ باقی ٹیم کے نتائج کا کیا ہے، کیا ساری ذمہ داری رضوان پر عائد ہوتی ہے؟ باقی کھلاڑی کس لیے ہیں؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp