مری کی سرسبز اور دلفریب وادی میں درختوں پر بنا خوبصورت آشیانہ ایک انوکھی جگہ ہے جہاں کوئی عام انسان شاید قیام کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا کیونکہ اس خواہش کی تکمیل کے لیے آپ کو لاکھوں روپے درکار ہوں گے۔
شاہد مولود پیشے کے لحاظ سے انجینیر ہیں، اور اگر میں آپ کو یہ بتاؤں کے اُن کے پاس کوئی ڈگری نہیں ہے تو یہ سن کر حیران نہیں ہوں، انہوں نے ڈگری نہ ہونے کے باجود وہ کر کے دکھایا جو ڈگری کے حامل افراد بھی کرنے کا شاید نہ سوچیں،
شاہد مولود لوگوں کو اپنے کام سے حیران کرنے کا فن جانتے ہیں، اسی وجہ سے اُنہوں نے مری بھوربن میں یہ جگہ بنائی ہے۔ اس جگہ کی کوئی ایک خاص بات ہو تو بتائی جائے یہاں قدم قدم پر آپ کو بیٹھنے کی حیران کن جگہیں، بچوں کے لیے دلچسپ کھیل اور جھولے ڈیزائن کیے ہوئے ملیں گے۔
درختوں پر ایستادہ زمین سے 100 فٹ بلند ڈیک آپ کو مری کا ایسا نظارہ فراہم کرتا ہے، جو شاید آپ نے کبھی خواب میں بھی نہ سوچا ہو، یہاں پر موجود کمرے اور ان کی ڈیزائنگ آپ کو کسی سیون اسٹار ہوٹل کی یاد دلائے گی۔
اگر آپ کا دل یہ سب جان کر وہاں جانے کے لیے بے تاب ہے تو ضرور جائیں، زیادہ نہیں تو بس ایک دن گزارنے کے لیے آپ کو 3 لاکھ روپے چاہیے ہوں گے۔
شاہد مولود کا کہنا ہے کہ اس قدر مہنگے کرائے کی وجہ اس جگہ کی ڈیزائن اور تعمیر پر آنیوالی کروڑوں روپے کی لاگت ہے، یہی نہیں ہر سال اس کی دیکھ بھال پر بھی کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں، مزید تفصیل جانتے ہیں آمنہ فیض کی اس خصوصی رپورٹ میں۔