ایپل نے اوپن اے آئی کے ساتھ شراکت داری کے بعد سافٹ ویئر میں اپڈیٹ کرتے ہوئے آئی او ایس18 لانچ کردیا، سی ای او ٹم کک کا کہنا ہے کہ نئی اے آئی خصوصیات ایپل کے لیے اگلا بڑا قدم ہیں۔
ایپل نے مصنوعی ذہانت سے چلنے والی کئی نئی خصوصیات کا انکشاف کیا ہے جس کی حمایت اوپن اے آئی کے ساتھ شراکت داری سے کی گئی ہے۔ ایپل کے ایگزیکٹوز بشمول سی ای او ٹِم کُک نے پیر کو کیلیفورنیا میں کمپنی کی سالانہ ورلڈ وائیڈ ڈویلپرز کانفرنس میں ایپل انٹیلی جنس کی نقاب کشائی کی۔
مزید پڑھیں
سی ای او ٹم کک نے کہا کہ یہ سب مصنوعی ذہانت سے بالاتر ہے، یہ ذاتی ذہانت ہے، اور یہ ایپل کے لیے اگلا بڑا قدم ہے۔ اپ گریڈز میں ورچوئل اسسٹنٹ سری کا ایک اوور ہال شامل ہے، جو چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے مزید سیکڑوں کام کرنے کے قابل ہوگا۔
ایپل کے صارفین زبان کے اشارے کی بنیاد پر اپنے ایموجیز بھی بنا سکیں گے، اور ٹیک دیو کی ان ہاؤس ٹیکنالوجی کے ذریعے میل باکس میں ای میلز کے خلاصے تیار کرسکیں گے۔
ایپل نے اشارہ دیا کہ کمپنی اپنے حریفوں مائیکروسافٹ اور گوگل سے خود کو الگ کر دے گی اور مصنوعی ذہانت کی پرائیویسی کو بنیادی طور پر رکھے گی، جو کہ ڈیٹا کی وسیع مقدار کے لیے جانا جاتا ہے۔
ایپل کے سافٹ ویئر انجینئرنگ کے سینئر نائب صدر کریگ فیڈریگھی نے کہا کہ ’ایپل انٹیلی جنس‘ اے آئی ماڈلز کو آپ کے آئی فون، آئی پیڈ اور میک کے مرکز میں محفوظ رکھے گی اور ہر قدم پر آپ کی رازداری کی حفاظت کرے گی۔
اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ وہ ایپل کے ساتھ چیٹ جی پی ٹی کو اس کی مصنوعات میں ضم کرنے کے لیے شراکت دار بننے پر بہت خوش ہیں۔
لیکن اوپن اے آئی کے حریف ایکس اے آئی کے بانی، ارب پتی ایلون مسک نے اس شراکت داری کو دھوکہ قرار دیا، اور دعویٰ کیا کہ ایپل اوپن اے آئی کے ساتھ شیئر ہونے کے بعد صارفین کے ڈیٹا کا حساب نہیں لے سکتا، اور اپنے صارفین کو بیچ رہا ہے، اور یہ ایک ناقابل قبول سیکیورٹی کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے یہ اپ گریڈ ایپل کے iOS 18 آپریٹنگ سسٹم میں مفت دستیاب ہوں گی، جو اس سال کے آخر میں ریلیز ہوگی۔ حالانکہ فیچرز کا مکمل مجموعہ صرف آئی فون، آئی پیڈ اور میک بک کے حالیہ ماڈلز پر کام کرے گا۔