خانۂ کعبہ پر نصب میزاب کی تاریخ کیا ہے؟

منگل 11 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کعبہ شریف کا میزاب، جو کہ کعبہ کی چھت سے پانی کو حجر اسماعیل یا حطیم کی جانب بہانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، ایک طویل اور دلچسپ تاریخ رکھتا ہے، سونے سے بنا ہوا یہ میزاب کعبہ شریف کی پوشاک کا ایک خوبصورت حصہ ہے۔

اس میزاب میں سونا شامل کرنے والی پہلی شخصیت اموی خلیفہ ولید بن عبدالملک تھے، بعد کے ادوار میں دورِ عباسیہ کے حکمران المقتفی العباسی اور الناصر العباسی بھی میزاب کے حوالے سے جانے گئے، سعودی عرب میں میزاب کا پہلا ترمیمی کام شاہ سعود بن عبدالعزيز آل سعود کے دور میں ہوا۔

بعد میں شاہ فہد بن عبدالعزيز آل سعود کے دور میں کعبہ شریف کی مکمل اندرونی اور بیرونی ترمیم کی گئی جو کہ  10 محرم 1417 ہجری بمطابق 27 مئی 1996 کو شروع ہوئی، اس دوران کعبہ شریف کی چھت کے لیے ایک نیا میزاب نصب کیا گیا، جو کہ پچھلے میزابوں سے زیادہ مضبوط اور بہتر تھا۔

مؤرخ الازرقی نے اپنی کتاب ’اخبار مکہ‘ میں ذکر کیا ہے کہ قریش نے جاہلیت کے دور میں کعبہ کی تعمیر کرتے ہوئے اس کی اونچائی کو 18 فٹ تک بڑھادیا تھا، قریش نے کعبہ کی تعمیر میں پتھروں اور لکڑی کا استعمال کیا اور میزاب کو حجرِ اسماعیل میں پانی کے نکاس کے لیے بنایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp