فرانسیسی حکومت نے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے سرکاری ملازمین پر ٹک ٹاک، ٹوئیٹر، انسٹاگرام اور دیگر ایپس کے استعمال پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا۔
فرانسیسی وزیر برائے تبدیلی اور پبلک ایڈمنسٹریشن اسٹینسلاس گورینی کا کہنا ہے کہ یہ تمام ایپس ریاست کے زیرِ انتظام اداروں میں استعمال کرنے کے لیے محفوظ نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندی کی نگرانی فرانس کی سائبر سیکیورٹی ایجنسی کو سونپی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوئیٹر، انسٹاگرام، نیٹ فلکس، کینڈی کرش جیسی گیمنگ ایپس اور ڈیٹنگ ایپس پر پابندی لگائی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر کوئی بھی سرکاری ملازم کسی ممنوعہ ایپ کو پیشہ ورانہ مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے تو ایسا کرنے کے لیے اسے باقاعدہ درخواست دے کر اجازت لینا ہوگی۔
واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے پہلے سے ہی سرکاری فونز پر ٹک ٹاک استعمال کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ مغربی ممالک کا ماننا ہے کہ چینی ٹک ٹاک ایپ اپنے صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کو فراہم کرتا ہے۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کمپنی کی اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔