ٹیک کمپنی ایپل نے اپنے سری وائس اسسٹنٹ اور آپریٹنگ سسٹم کو مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل اینٹیلیجنس سے ہم آہنگ کر لیا ہے، جس کے تحت آئی فون اور میک آپریٹنگ سسٹم کو چیٹ جی پی ٹی تک رسائی حاصل ہو گی۔
شوسل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ایپل کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہے کہ اپنے ڈیٹا کو اوپن اے آئی کے حوالے کرنے سے حقیقتاً کیا ہوگا۔
It’s patently absurd that Apple isn’t smart enough to make their own AI, yet is somehow capable of ensuring that OpenAI will protect your security & privacy!
Apple has no clue what’s actually going on once they hand your data over to OpenAI. They’re selling you down the river.
— Elon Musk (@elonmusk) June 10, 2024
ایکس پر اپنی ایک ٹویٹ میں ایلون مسک نے طنزیہ پیرائے میں ایپل انٹیلیجنس کے طریقہ کار کی مضحکہ خیز وضاحت کی ہے۔ انہوں نے ایک تصویر شیئر کی جس کے ذریعے انہوں نے صارفین کو بتایا کہ نئی شراکت درای کے بعد آئی فون میں موجود صارفین کے پرسنل ڈیٹا تک اوپن اے آئی کیسے رسائی حاصل کرتے ہوئے اس ڈیٹا کو اپنے ہاتھ میں لے لے گا۔
— Elon Musk (@elonmusk) June 10, 2024
ایپل نے اوپن اے آئی کے ساتھ شراکت داری کے بعد سافٹ ویئر میں اپڈیٹ کرتے ہوئے آئی او ایس18 لانچ کردیا، سی ای او ٹم کک کا کہنا ہے کہ نئی اے آئی خصوصیات ایپل کے لیے اگلا بڑا قدم ہیں۔ ایپل نے اشارہ دیا کہ کمپنی اپنے حریفوں مائیکروسافٹ اور گوگل سے خود کو الگ کر دے گی اور مصنوعی ذہانت کی پرائیویسی کو بنیادی طور پر رکھے گی، جو کہ ڈیٹا کی وسیع مقدار کے لیے جانا جاتا ہے۔
ایلون مسک نے اس شراکت داری کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ ایپل اوپن اے آئی کے ساتھ شیئر ہونے کے بعد صارفین کے ڈیٹا کا حساب نہیں لے سکتا، اور اپنے صارفین کو بیچ رہا ہے، اور یہ ایک ناقابل قبول سیکیورٹی کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے یہ اپ گریڈ ایپل کے iOS 18 آپریٹنگ سسٹم میں مفت دستیاب ہوں گی، جو اس سال کے آخر میں ریلیز ہوگی۔ حالانکہ فیچرز کا مکمل مجموعہ صرف آئی فون، آئی پیڈ اور میک بک کے حالیہ ماڈلز پر کام کرے گا۔